اننت ناگ: بدقسمتی سے معاشرے میں گھریلو تشدد یا خواتین کے ساتھ مار پیٹ ہونے کا معاملہ ہمیشہ سے ہی ایک سنگین مسئلہ رہا ہے۔ خواتین کا جسمانی، جنسی، نفسیاتی اور معاشی استحصال کا شکار ہونے سے نہ صرف ایک قیمتی جان کا زیاں ہوتا ہے بلکہ اس سے پورا خاندان اثر انداز ہوتا ہے۔Women Domestic Violence Cases in J&K۔ آئے روز گھریلو تشدد کے واقعات سامنے آنے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں، جو پورے سماج کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ ایسے میں گھریلو تشدد کی شکار خواتین کی مدد ان کے حقوق کی بازیابی انہیں بااختیار بنانے کے لیے کئی سرکاری اور غیر سرکاری تنظیمیں اپنا کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔Women NGO in J&K
اس طرح کی ایک غیر سرکاری تنظیم، اسپیشل سیل فار وومن، نے خواتین کی مدد کا بیڑا اٹھایا ہے جو ملک کی دیگر ریاستوں کے بعد جموں و کشمیر میں اپنی خدمات انجام دے رہا ہے۔ اس تنظیم نے گزشتہ برس اکتوبر میں جموں کشمیر میں اپنی شروعات کی اور اس وقت یہاں کے 12 اضلاع میں اس کے سیل کام کر رہے ہیں۔Special Cell For Women in J&K
یہ بھی پڑھیں:
طارق نے کہا کہ اسپیشل سیل فار وومین، خواتین کی بہتری کے لیے ہمہ وقت کوشاں ہیں۔ انہوں نے مصیبت زدہ خواتین سے کہا کہ وہ کسی بھی پریشانی کے دوران اپنی آواز بلند کریں اور جب بھی انہیں مدد کی ضرورت ہوگی، اسپیشل سیل فار وومن ان کے ساتھ کھڑا ہے۔
مزید پڑھیں:
وہیں سیل میں کام کرنے والی سماجی کارکن مہناز نے کہا کہ بد قسمتی سے آج کے جدید دور میں بھی خواتین کے حقوق کی پامالی عروج پر ہے، نہ صرف شادی شدہ بلکہ غیر شادی شدہ خواتین بھی ظلم و ستم کا شکار ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسپیشل سیل فار وومین، کا وجود اسی لیے لایا گیا ہے تاکہ ایسی خواتین کو ہر ممکن مدد فراہم کی جا سکے۔ انہوں نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ، متاثرہ خواتین اپنی شکایات لے کر ان کے پاس آتی ہیں جس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ خواتین اپنے حقوق کے تئیں شعور و بیدار ہو رہی ہیں۔