جموں و کشمیر کے سینئر ترین حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی کی وفات کے دوسرے روز بھی حکام نے کشمیر میں سخت بندشیں عائد کی ہیں اور عام لوگوں کو گھروں کے اندر رہنے کی صلاح دی گئی ہے۔
سخت گیر موقف رکھنے والے علیحدگی پسند رہنما سید علی شاہ گیلانی کے انتقال پر انتظامیہ کی جانب سے احتیاطی طور پر وادی کے دیگر اضلاع کے ساتھ ساتھ ضلع اننت ناگ میں بھی آج دوسرے روز بندشیں بدستور جاری ہیں۔
ضلع کے شہرو دیہات میں دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہیں جبکہ سڑکوں سے ٹریفک کی نقل و حمل بھی متاثر ہے۔
انتظامیہ کی جانب سے قصبہ اننت ناگ کے داخلی اور خارجی راستوں کو سیل کر دیا گیا ہے۔ جگہ جگہ پر ناکے قائم کئے گئے ہیں جہاں سی آر پی ایف اور پولیس اہلکاروں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔
تاہم ناکوں پر قائم سکیورٹی فورسز کے اہلکار ہسپتال جانے یا کسی ضروری کام کے سلسلہ میں سفر کرنے والے گاڑی والوں کو آگے جانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔
احتیاطی طور مواصلاتی نظام مکمل طور بند ہونے اور کرفیو کے نفاظ سے عام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔
وہیں جنوبی کشمیر کے دیگر اضلاع کے ساتھ ساتھ اننت ناگ ضلع میں حالات پر امن ہیں اور کسی بھی جگہ سے کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔