ضلع اننت ناگ کے بجبہاڑہ علاقے میں واقع شول وانپور کے رہائش پزیر لوگوں کا کہنا ہے کہ پینے کے صاف پانی کی قلت کے باعث انہیں ندی نالوں کا آلودہ پانی پینے پر مجبور ہونا پڑتا ہے۔ علاقے میں پانی کی شدید قلت کا عالم یہ ہے کہ اسکولی بچے، ملازم اور تاجر پیشہ افراد بغیر نہائے گھروں سے نکل جاتے ہیں۔
مقامی آبادی اپنی زروریات زندگی کے لئے اب ندی کا آلودہ پانی استعمال کرتے ہیں۔ علاقے کی کثیر آبادی اس ندی میں ہی کپڑے، برتن وغیرہ دھوتے ہیں جبکہ علاقے کے چھوٹے بچے اس میں نہاتے ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ مزکورہ ندی کے آس پاس گوبر اور کوڈے کرکٹ کے امبار پڑے ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے ندی کافی آلودہ رہتی ہے۔ اتنا ہونے کے بعد بھی گنجان آبادی والے علاقے کے رہائش پزیر لوگ یہ آلودہ پانی پینے کو مجبور ہیں۔ اُنہیں ہمیشہ اس بات کا خدشہ رہتا ہے کہ کہیں کسی وبائی بیماری میں مبتلا نہ ہو جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: روزگار فراہم کرنے والا نوجوان
مقامی لوگوں کے مطابق محکمہ پی-ایچ-ای کو بھی اس سلسلے میں آگاہ کیا گیا تھا تاہم متعلقین لیت و لعل کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
اس ضمن میں جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے فون پر ایگزیکوٹو انجینئر محمد حنیف سے بات کی اُنہوں نے کہا کہ وہ اپنے محکمہ کے اہلکاروں کو شول وانپورہ علاقہ میں بھیجیں گے اور علاقہ میں جلد ہی پینے کے صاف کی بہالی کو یقینی بنائیں گے، تاکہ علاقہ کے رہایش پزیر لوگوں کی مشکلات کا ازالہ ہو سکے۔