اننت ناگ (جموں و کشمیر) : وادی کشمیر، ہندو - مسلم - سکھ اتحاد کی علامت کے طور پر پوری دنیا میں مشہور ہے۔ بھائی چارے کی اس عظیم مثال کو مزید مضبوط بنانے اور پوری دنیا کو پیار و محبت کا پیغام دینے کی غرض سے جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں مٹن علاقے کے باشندوں نے ایک انوکھی پہل کی ہے۔ مٹن کے باشندوں نے ایک ہی پلیٹ فارم پر جمع ہوکر عوامی بہبود کے لیے ایک مشترکہ فورم تشکیل دیا ہے۔ اس فورم، جسے مٹن ویلفیئر فورم نام دیا گیا ہے، میں ہندو مسلم اور سکھ طبقے کے افراد شامل ہیں۔
مٹن ویلفیئر فورم کی جانب سے علاقے میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد عمل میں لایا گیا جس میں فورم کے عہدیداروں نے اپنے عزائم اور فورم تشکیل کے بارے میں اپنا نکتہ نظر بیان کیا۔ فورم کے چیئرمین، اشوک کمار سدھا، کے مطابق ’’ہندو مسلم سکھ اتحاد اور گنگا جمنی تہذیب کی آبیاری میں کشمیر کا کوئی ثانی نہیں ہے۔ اس اتحاد کو مزید تقویت بخشنے اور دنیا میں پیار و محبت کا پیغام عام کرنے کی غرض سے مٹن، اننت ناگ کے لوگوں نے ایک منفرد پہل کے ذریعے مٹن ویلفیئر فورم کے نام سے ایک فورم تشکیل دیکر ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر جمع ہوئے۔ اس پلیٹ فارم پر تینوں مذاہب کے لوگ یکجا ہو گئے ہیں اور اس فورم کا اصل مقصد کشمیریت اور تینوں مذاہب کی ترقی کو فروغ دینا ہے۔‘‘
نثار احمد گنائی، صدر، مٹن ویلفیئر فورم نے کہا کہ مذہبی بھائی چارے کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ یہ فورم تینوں طبقوں کی معاشی پسماندگی اور سماجی مسائل جیسے منشیات کے بڑھتے رحجان کے خاتمے کےلیے بھی کام کرے گا۔ انہوں نے کہا: ’’یہ فورم مذہب اور سیاست سے پرے ایک متحدہ پلیٹ فارم ہے جس کے ذریعے مقامی باشندوں - بلا تفریق مذہب و ملت- کی آواز اور ضروریات کو حکام تک پہنچایا جائے گا۔ نیز اس فورم کو صرف تعمیر و ترقی کو ممکن بنانے کے لیے ہی استعمال میں لایا جائے گا۔‘‘
مزید پڑھیں: Muslims Perform Pandit Woman’s Last Rites: مسلم پڑوسیوں نے پنڈت کی آخری رسومات انجام دیں
ادھر، اندرجیت سنگھ، نائب صدر، مٹن ویلفیئر فورم نے کہا کہ ’’پورا ملک جب نفرتوں کی آگ میں جل رہا تھا، اُس وقت بابائے قوم مہاتما گاندھی کو کشمیر میں ہی امن کی کرن نظر آئی تھی۔ آج اس مشترکہ فورم کے ذریعے تینوں مذاہب کے لوگوں نے اسی کرن کا سہارا لیکر ایک خوبصورت پہل کی ہے اور انہیں امید ہے کہ پوری دنیا تک اس یکجہتی کی آواز ضرور پہنچے گی۔‘‘