اننت ناگ: چند روز قبل ضلع اننت ناگ کے ترکہ تاچھلو علاقہ میں وبائی بیماری ہیپاٹائٹس اے پھوٹ پڑا تھا، جس میں ابھی تک دو کمسن بچوں کی موت واقع ہوئی ہے اور اس وبائی بیماری سے کئی مقامی لوگ بیمار ہو گئے ہیں جن کا علاج و معالجہ گورنمنٹ میڈیکل کالج اننت ناگ میں چل رہا ہے۔Hepatitis Outbreak In South kashmir
علاقہ میں وبائی بیماری پھیلتے ہی محکمہ صحت متحرک ہوئی، جس کے فورا بعد علاقہ میں متعلقہ محکمہ کی 3 ٹیمیں کام پر لگا دی گئیں اور گھر گھر جا کر سکریننگ کی گئی۔ سکریننگ کے دوران مشکوک افراد کے جانچ کے لئے نمونے لئے گئے۔Health Department Take Samples from Kulgam Village
محکمہ صحت کے مطابق علاقہ سے ابھی تک 244 افراد کے نمونے لئے گئے جبکہ 341 کی سکریننگ کی گئی، ابھی تک چار مقامی افراد کا رپورٹ مثبت آیا ہے جبکہ 48 افراد کے نمونوں کی جانچ ہو رہی ہے۔ مثبت ثابت ہونے والے دونوں کمسن بچے ہیں جن کی عمر 10 سال سے کم ہے اور وہ گورنمنٹ میڈیکل کالج اننت ناگ میں زیر علاج ہیں۔
محکمہ صحت کی جانب سے وبا کو پانی سے ظاہر ہونے والی بیماری یعنی (واٹر بارن ڈیزیز) قرار دینے کے بعد محکمہ جل شکتی کے چیف انجینئر اور ایگزیکٹو انجینئر کی سربراہی میں ایک ٹیم نے علاقہ کا دورہ کیا۔Water Born disease Hepatitis A
چیف انجینئر کا کہنا ہے کہ علاقہ کو پینے کا صاف پانی فراہم کیا جا رہا ہے اور اس میں آلودگی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جانچ سے بھی پتہ چلا ہے کہ پینے کا پانی مکمل طور صاف و شفاف ہے۔
مزید پڑھیں: Hepatitis Outbreak کولگام میں مبینہ طور پر ہیپاٹائٹس کی دستک، کمسن لڑکی فوت، متعدد متاثر
ادھر مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں دریا کا آلودہ پانی فراہم کیا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ علاقہ میں واٹر فلٹریشن پلانٹ نصب کیا گیا ہے، تاہم آبادی کے لحاظ سے فلٹریشن پلانٹ کی گنجائش ناکافی ہے، یہی وجہ ہے کہ دریا کا پانی پوری طرح سے صاف (ٹریٹ) نہیں کیا جا رہے اور اسے عوام کو سپلائی کیا جا رہا ہے۔
مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ جس دریا کا پانی انہیں فراہم کیا جاتا ہے اس دریا میں کئی مرتبہ مردہ مویشی دیکھے گئے وہیں متعدد مقامات پر بیت الخلاء اور ڈرینیج کا اخراج بھی مذکورہ دریا کی جانب ہے۔Water bodies polluted In kulgam
مقامی لوگوں نے مزید کہا کہ محکمہ صحت اور جل شکتی کے اختلافی بیان بازی سے وہ پریشان ہیں، جہاں محکمہ صحت اسے پانی سے نمودار ہونے والی بیماری قرار دے رہا ہے وہیں محکمہ جل شکتی کا دعویٰ ہے کہ پانی میں کوئی خرابی نہیں ہے اور علاقہ کو صاف و شفاف پینے کا پانی سپلائی کیا جا رہا ہے۔لوگوں نے حکام سے معاملہ کی مکمل جانچ کی اپیل کی ہے اور علاقہ کی آبادی کو صاف پینے کا پانی فراہم کیا جائے۔