جموں و کشمیر بالخصوص جنوبی کشمیر میں مبینہ عسکریت پسندوں کی جانب سے سیاسی کارکنوں، پنچ و سرپنچوں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ جمعرات کی صبح مشتبہ عسکریت پسندوں نے بی جے پی سے وابستہ سجاد احمد نامی سرپنچ کو گولیاں مار کر ہلاک کیا۔
عسکریت پسندوں کی جانب سے اس علاقہ میں گذشتہ 48 گھنٹوں میں یہ دوسرا واقعہ ہے جس میں پنچایت ممبر کو نشانہ بنایا گیا۔ اس بیچ پے در پے حملوں کے پیش نظر متعدد پنچ و سرپنچ ممبران نے اپنا استعفیٰ پیش کیا۔
ضلع کولگام کے دیوسر حلقہ انتخاب ژندھن پنجن قاضی گنڈ کے محمد اقبال ڈار ولد غلام حسن ڈار نے اپنا استعفیٰ پیش کیا ہے۔
اپنے ویڈیو پیغام میں انہوں نے سیاست کو خیرباد کہا اور مستقبل میں کسی بھی سیاسی جماعت کے ساتھ اپنی لاتعلقی کا عہد کیا۔
اس سے قبل اسی حلقہ انتخاب میں گذشتہ روز 3 کارکنان نے پارٹی کی بنیادی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔
ادھر ڈورو اور کوکرناگ سے بھی مزید 4 بی جے پی ممبران نے موجودہ حالات کے تناظر میں اپنا استعفیٰ پیش کیا ہے اور اس طرح حلقہ انتخاب دیوسر، ڈورو اور کوکرناگ سے اب تک 8 بی جے پی ممبران نے پارٹی سے لا تعلقی کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اننت ناگ: بی جے پی کے مزید تین کارکن مستعفی
ادھر انتظامیہ نے سیاسی کارکنوں، پنچایتی و بلدیاتی ممبران کو معقول سیکورٹی فراہم کرنے کے لئے اقدامات شروع کئے ہیں۔ بیشتر ورکرز کو فورسز کیمپوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی کسی بھی حملے سے بچنے کیلئے احتیاطی اقدامات عملانے پر زور دیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مسلسل حملوں کے سبب سیاسی کارکنوں میں تشویش پھیل گئی ہے۔ بیشتر ورکرز روپوش ہو گئے ہیں۔