ETV Bharat / state

وادی میں اضافی سکیورٹی فورس سے عوام میں بے چینی

وادی کشمیر میں دس ہزار حفاظتی اہلکاروں کی اضافی تعیناتی کے بعد مزید پچیس ہزار اہلکاروں کو وادی میں بلائے جانے سے وادی میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ وہیں حکومت کی جانب سے ایک تازہ حکمنامے کے تحت فضائیہ اور سکیورٹی فورسز کو ہائی الرٹ پر رہنے کا حکم دیا گیا ہے جس کے بعد وادی کے لوگ بے چینی اور تذبذب کا شکار ہیں۔

وادی میں اضافی سیکورٹی اہلکاروں کی تعیناتی، عوام میں بے چینی
author img

By

Published : Aug 2, 2019, 8:39 PM IST

گزشتہ ماہ قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال اچانک کشمیر کے دو روزہ دورے پر آئے تھے جس دوران انہوں نے پولیس اور سکیورٹی ایجنسیز کے اعلی افسران کے ساتھ خفیہ میٹنگیں کیں۔ جس کے بعد مزید سکیورٹی کو وادی بلانے کا سلسلہ جاری ہے۔

وادی میں اضافی سیکورٹی اہلکاروں کی تعیناتی، عوام میں بے چینی

حکومت کے ان فیصلوں کے بعد وادی میں بے چینی کا ماحول پایا جا رہا ہے۔ لوگوں کی جانب سےمختلف خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ خاص کر یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا کہ شاید یہ عمل دفعہ 35 اے کو ہٹانے کی تیاری کے سلسلہ میں کی جا رہی ہے۔

اگرچہ وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ وادی میں امن و قانون کی صورتحال کو برقرار رکھنے اور سکیورٹی کو مزید مستحکم کرنے کی غرض سے اضافی حفاظتی دستے وادی روانہ کئے گئے ہیں۔ تاہم وادی کے لوگ حکومت کے ان فیصلوں پر ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سیکورٹی کے نام پر اس طرح کے فیصلے لینا یہاں کے لوگوں کو یرغمال بنانے کے مترادف ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ جنگی ماحول پیدا کرنے کے بجائے یہاں کے لوگوں کا دل جیت کرانہیں اعتماد میں لینا چاہئے۔ اورتمام مسائل کو حل کرنے کے لئے دونوں ممالک کو بات چیت کا راستہ ہموار کرنا چاہئے۔

گزشتہ ماہ قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال اچانک کشمیر کے دو روزہ دورے پر آئے تھے جس دوران انہوں نے پولیس اور سکیورٹی ایجنسیز کے اعلی افسران کے ساتھ خفیہ میٹنگیں کیں۔ جس کے بعد مزید سکیورٹی کو وادی بلانے کا سلسلہ جاری ہے۔

وادی میں اضافی سیکورٹی اہلکاروں کی تعیناتی، عوام میں بے چینی

حکومت کے ان فیصلوں کے بعد وادی میں بے چینی کا ماحول پایا جا رہا ہے۔ لوگوں کی جانب سےمختلف خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ خاص کر یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا کہ شاید یہ عمل دفعہ 35 اے کو ہٹانے کی تیاری کے سلسلہ میں کی جا رہی ہے۔

اگرچہ وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ وادی میں امن و قانون کی صورتحال کو برقرار رکھنے اور سکیورٹی کو مزید مستحکم کرنے کی غرض سے اضافی حفاظتی دستے وادی روانہ کئے گئے ہیں۔ تاہم وادی کے لوگ حکومت کے ان فیصلوں پر ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سیکورٹی کے نام پر اس طرح کے فیصلے لینا یہاں کے لوگوں کو یرغمال بنانے کے مترادف ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ جنگی ماحول پیدا کرنے کے بجائے یہاں کے لوگوں کا دل جیت کرانہیں اعتماد میں لینا چاہئے۔ اورتمام مسائل کو حل کرنے کے لئے دونوں ممالک کو بات چیت کا راستہ ہموار کرنا چاہئے۔

Intro:


Body:وادئے کشمیر میں دس ہزار حفاظتی اہلکاروں کی اضافی تعیناتی کے بعد مزید پچیس ہزار اہلکاروں کو وادی میں بلائے جانے سے وادی میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ۔وہیں حکومت کی جانب سے ایک تازہ حکمنامے کے تحت فضائیہ اور سکیورٹی فورسز کو ہائی الرٹ کیا گیا ہے ۔جس کے بعد وادی کے لوگ بے چینی اور تذبذب کا شکار ہوئے ہیں ۔

گزشتہ ماہ قومی سلامتی کے مشیر اجیت دووال اچانک کشمیر کے دو روزہ دورے پر آئے تھے۔جس دوران انہوں نے پولیس و سکیورٹی ایجنسیز کے اعلی افسران کے ساتھ خفیہ میٹنگیں کی۔جس کے بعد مزید سکیورٹی کو وادی بلانے کا سلسلہ جاری ہے۔

حکومت کے ان فیصلوں کے بعد وادی میں بے چینی کا ماحول پایا جا رہا ہے۔لوگوں کی جانب سےمختلف خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔خاص کر یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا کہ شاید یہ عمل دفعہ 35 اے کو ہٹانے کی تیاری کے سلسلہ میں کی جارہی ۔

اگرچہ وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ وادی میں امن و قانون کی صورتحال کو برقرار رکھنے اور سکیورٹی کو مزید مستحکم کرنے کی غرض سے اضافی حفاظتی دستے وادی روانہ کئے گئے ہیں۔

تاہم وادی کے لوگ حکومت کے ان فیصلوں پر ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں ۔ان کا کہنا ہے کہ سکیورٹی کے نام پر اس طرح کے فیصلے لینا یہاں کے لوگوں کو یرغمال بنانے کے مترادف ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ جنگی ماحول پیدا کرنے کے بجائے یہاں کے لوگوں کا دل جیت کرانہیں اعتماد میں لینا چاہئے ۔ اورتمام مسائل کو حل کرنے کے لئے دونوں ممالک کو بات چیت کا راستہ ہموار کرنا چاہئے۔


اننت ناگ سے میر اشفاق کی رپورٹ

بائٹ۔۔۔راؤفرمان علی۔۔سماجی کارکن











Conclusion:اننت ناگ سے میر اشفاق کی رپورٹ
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.