احتجاجی مظاہرین نے پی ڈی پی کے سینیئر رہنما سرتاج مدنی کی قیادت میں جموں سرینگر قومی شاہراہ قاضی گنڈ کے مقام پر احتجاجی ریلی نکالی۔اور فوج کی مبینہ زیادتیوں کے خلاف نعرے بازی کی۔
سرتاج مدنی نے کہا کہ 'سنہ 1947 سے مسئلہ کشمیر کو لٹکا کے رکھا گیا ہے جس دوران یہاں پر ہو رہے خون خرابہ سے کھیل کے میدان بھی قبرستان میں تبدیل ہو گئے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ سنہ 2002 میں جب مرحوم مفتی محمد سعید وزیر اعلیٰ بنے تھے تو یہاں کے حالات بالکل ٹھیک ہو گئے تھے۔
مدنی نے کہا کہ 2002 سے پہلے شام چار بجے کے بعد ٹنل کو بند کیا جاتا تھا ۔تاہم مفتی محمد سعید نے قومی شاہراہ کو 24 گھنٹے گاڑیوں کی آمدورفت کے لئے کھول دیا'۔
انہوں نے کہا کہ 'کشمیر میں جو بھی زیادتیاں ہو رہی ہیں وہ نیشنل کانفرنس کی دین ہے'۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ اقتدار میں کچھ اور اقتدار کے باہر کچھ اور بولتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقتدار کے دوران ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے علیحدگی پسندوں کو دریا برد کرنے اور پاکستان پر بمباری کرنے کی بات کہی تھی۔
مدنی نے کہا کہ 'مسئلہ کا حل بات چیت میں مضمر ہے جس کے لئے بھارت اور پاکستان سمیت علیحدگی پسندوں کو بھی شامل کرنا ضروری ہے'۔