پہلگام: پہلگام کے مقامی لوگوں نے پیر کے روز علاقے میں نئی شراب دکان کھولے جانے کے خلاف پرامن احتجاج کیا۔ اپنی پارٹی کے جنرل سکریٹری رفیع احمد میر کی قیادت میں مظاہرین نے پہلگام کے مین مارکیٹ میں نماز جمعہ کے بعد نئی شراب کی دکان کھولے جانے کے خلاف پرامن احتجاج کیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن میں ضلع اننت ناگ کے پہلگام علاقے میں کھولی گئی شراب کی دکان پر پابندی کا مطالبہ لکھا تھا۔ Pahalgam residents protest against opening of wine shop
میڈیا کےنمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے اپنی پارٹی کے جنرل سکریٹری رفیع احمد میر نے کہا ہے کہ پہلگام میں شراب کی دکان کھلنے سے ہمیں افسوس ہے، انہوں نے کہا کہ یہ جو علاقہ ہے یہ مذہبی اور سیاحتی اعتبار سے حساس ہے اور یہاں کے لوگ مذہبی پسند لوگ ہے۔ Rafi Ahmad Mir On Opening Of Wine Shop In Pahalgam
مزید پڑھیں: Reaction On Beer Sale At Departmental Stores ڈپارٹ مینٹل اسٹور پر بیئر رکھنے خلاف سیاسی رہنماؤں کا رد عمل
انہوں نے کہا ہے کہ شراب کی دکان کھولنے سے یہاں کے لوگوی کے جذبات کو بہت ٹھیس پہنچی ہے اس لیے اس کے خلاف ہم نے پرامن احتجاج کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پرامن طریقے سے حکام تک یہ بات پہنچانے جا رہے ہے کہ سدکان کی لائسنس کو منسوخ کیا جائے۔
واضح رہے کہ جموں کشمیر لیفٹننٹ گورنر انتظامیہ نے یونین ٹریٹری کے قصبہ جات میں کریانہ اسٹورز (ڈیپارٹمنٹل اسٹورز) کو بیئر اور دیگر مشروبات خریدنے کی اجازت دی ہے۔
انتظامیہ کے بیان کے مطابق کونسل نے جموں کشمیر لکئر لائسنس اور سیل رولز میں اس ترمیم کو منظوری دی جس کے تحت جو اسٹورز سرینگر اور جموں میں لائسنس کو حاصل کرنا چاہتے ہیں ان کی سالانہ آمدنی پانچ کروڑ ہونی چاہئے اور اسٹور کی لمبائی و چوڑائی 1200 فیٹ ہونی چاہیے، جبکہ دیگر قصبوں میں دو کروڑ آمدنی ہونی چاہیے۔انتظامی کونسل نے محکمہ ٹورزم ڈیولپمنٹ کارپوریشن کو بھی بیئر اور دیگر مشروبات بھیجنے کی اجازت دی ہے۔