ETV Bharat / state

لنگنبل میں 45 طلبا کے لئے ایک استاد

ان دور دراز کے اسکولوں میں غریبی کی سطح کے نیچے رہنے والے لوگوں کے بچوں کا مشاہدہ اور اندراج کیا جاتا ہے۔ تاہم بچے بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔

author img

By

Published : Apr 4, 2021, 11:25 AM IST

لنگنبل میں 45 طلبا کے لئے ایک استاد
لنگنبل میں 45 طلبا کے لئے ایک استاد

جموں و کشمیر کے دور دراز علاقوں میں انتظامیہ کی جانب سے تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے لیے پرزور کوششیں کی جارہی ہیں لیکن انتظامیہ کی یہ کوششیں زمینی سطح پر دیکھنے کو نہیں مل رہی ہیں۔

لنگنبل میں 45 طلبا کے لئے ایک استاد



ضلع اننت ناگ کے دور دراز علاقے لنگنبل پہلگام میں واقع گورنمنٹ پرائمری اسکول میں 45 طلبا ہیں اور ان کو پڑھانے کے لئے صرف ایک ہی ٹیچر (استاد) ہے۔



جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے لنگنبل پہلگام گاؤں کے سرکاری پرائمری اسکول میں تعلیم کے شعبے کی ایک اور سنگین تصویر سامنے آرہی ہے اس اسکول میں صرف ایک ہی استاد ہے جو پانچویں جماعت تک کے 45 طلباء کو تعلیم دیتا ہے۔



اسکول میں 45 طلبا کی پڑھائی کے لئے صرف دو کمرے دستیاب ہیں۔ اس کے علاوہ، اسکول میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے اور اسکول میں نہ ہی معقول جگہ ہے، نہ ٹوائلٹ کی سہولت ہے، نہ پینے کا پانی اور کھیل کا میدان دستیاب ہے۔



اسکول میں تعلیم فراہم کرنے کے لیے کوئی بھی استاد موجود نہیں ہے صرف ایک ہی لیڈی ٹیچر وہاں تعینات ہے جو پانچویں کلاس تک کے 45 طلبا کو پڑھا رہی ہیں۔



مقامی لوگوں، جن کے بچے اسکول میں داخل ہیں، نے بتایا کہ اسکول میں کل 45 طلبا زیر تعلیم ہیں اور انہیں پڑھانے کے لئے صرف ایک ہی استاد مقرر کیا گیا ہے۔



انہوں نے کہا کہ 'ہم بھی چاہتے ہیں کہ ہمارے بچے ڈاکٹر، انجینئر بن جائیں لیکن ان دور دراز کے اسکولوں کی موجودہ صورتحال کی وجہ سے ہماری امیدیں پست ہوتی جا رہی ہیں۔'



مقامی لوگوں نے بتایا کہ اسکول میں مزید اساتذہ کی تقرری کے لئے اعلیٰ حکام سے متعدد بار درخواست کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔


ان دور دراز کے اسکولوں میں غریبی کی سطح کے نیچے رہنے والے لوگوں کے بچوں کا مشاہدہ اور اندراج کیا جاتا ہے۔ تاہم بچے بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔



اننت ناگ ضلع کے کئی دور دراز علاقوں میں ایسے اور بھی اسکول ہیں جہاں تدریسی عملے کی کمی پر طلبا نے ماہر تعلیم پر سخت تنقید کی ہے اور اننت ناگ ضلع میں اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی طرف سے کئے جانے والی ناقص کارکردگی کو بے نقاب کیا ہے۔


واضح رہے کہ سالوں سے محکمہ اسکول ایجوکیشن ٹیچنگ اسٹاف کو عقلی حیثیت دینے کے بڑے دعوے کر رہا ہے۔ تاہم، دور دراز علاقوں کے مختلف سرکاری اسکولوں میں داخلہ لینے والے طلبا تدریسی عملہ اور بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی کی وجہ سے متاثر ہوتے رہتے ہیں۔


ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اننت ناگ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے ایک عہدیدار نے نمائندے کو یقین دلایا کہ وہاں پے دوسرے اساتذہ کو تعینات کیا جائے گا۔

جموں و کشمیر کے دور دراز علاقوں میں انتظامیہ کی جانب سے تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے لیے پرزور کوششیں کی جارہی ہیں لیکن انتظامیہ کی یہ کوششیں زمینی سطح پر دیکھنے کو نہیں مل رہی ہیں۔

لنگنبل میں 45 طلبا کے لئے ایک استاد



ضلع اننت ناگ کے دور دراز علاقے لنگنبل پہلگام میں واقع گورنمنٹ پرائمری اسکول میں 45 طلبا ہیں اور ان کو پڑھانے کے لئے صرف ایک ہی ٹیچر (استاد) ہے۔



جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے لنگنبل پہلگام گاؤں کے سرکاری پرائمری اسکول میں تعلیم کے شعبے کی ایک اور سنگین تصویر سامنے آرہی ہے اس اسکول میں صرف ایک ہی استاد ہے جو پانچویں جماعت تک کے 45 طلباء کو تعلیم دیتا ہے۔



اسکول میں 45 طلبا کی پڑھائی کے لئے صرف دو کمرے دستیاب ہیں۔ اس کے علاوہ، اسکول میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے اور اسکول میں نہ ہی معقول جگہ ہے، نہ ٹوائلٹ کی سہولت ہے، نہ پینے کا پانی اور کھیل کا میدان دستیاب ہے۔



اسکول میں تعلیم فراہم کرنے کے لیے کوئی بھی استاد موجود نہیں ہے صرف ایک ہی لیڈی ٹیچر وہاں تعینات ہے جو پانچویں کلاس تک کے 45 طلبا کو پڑھا رہی ہیں۔



مقامی لوگوں، جن کے بچے اسکول میں داخل ہیں، نے بتایا کہ اسکول میں کل 45 طلبا زیر تعلیم ہیں اور انہیں پڑھانے کے لئے صرف ایک ہی استاد مقرر کیا گیا ہے۔



انہوں نے کہا کہ 'ہم بھی چاہتے ہیں کہ ہمارے بچے ڈاکٹر، انجینئر بن جائیں لیکن ان دور دراز کے اسکولوں کی موجودہ صورتحال کی وجہ سے ہماری امیدیں پست ہوتی جا رہی ہیں۔'



مقامی لوگوں نے بتایا کہ اسکول میں مزید اساتذہ کی تقرری کے لئے اعلیٰ حکام سے متعدد بار درخواست کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔


ان دور دراز کے اسکولوں میں غریبی کی سطح کے نیچے رہنے والے لوگوں کے بچوں کا مشاہدہ اور اندراج کیا جاتا ہے۔ تاہم بچے بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔



اننت ناگ ضلع کے کئی دور دراز علاقوں میں ایسے اور بھی اسکول ہیں جہاں تدریسی عملے کی کمی پر طلبا نے ماہر تعلیم پر سخت تنقید کی ہے اور اننت ناگ ضلع میں اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی طرف سے کئے جانے والی ناقص کارکردگی کو بے نقاب کیا ہے۔


واضح رہے کہ سالوں سے محکمہ اسکول ایجوکیشن ٹیچنگ اسٹاف کو عقلی حیثیت دینے کے بڑے دعوے کر رہا ہے۔ تاہم، دور دراز علاقوں کے مختلف سرکاری اسکولوں میں داخلہ لینے والے طلبا تدریسی عملہ اور بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی کی وجہ سے متاثر ہوتے رہتے ہیں۔


ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اننت ناگ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے ایک عہدیدار نے نمائندے کو یقین دلایا کہ وہاں پے دوسرے اساتذہ کو تعینات کیا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.