ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ کے گاوں بِڈر حیات پورہ کی عوام کی شکایت ہے کہ انہیں راشن کے لئے پانچ کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے ہانگل گُنڈ جانا پڑتا ہے۔
چونکہ علاقہ کی گنجان آبادی مزدور طبقہ سے وابستہ ہے، جنہیں راشن کے لئے کئی روز تک انتظار کرنا پڑتا ہے۔ جس کی وجہ سے مقامی علاقہ کے لوگ یومیہ مزدوری سے بھی محروم ہوجاتے ہیں۔
ایک ہزار سے زائد افراد پر مشتمل حیات پورہ اور اس سے ملحقہ علاقوں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں کئی دہائیوں سے راشن گھاٹ کی عدم دستیابی سے مشکلات کا سامنا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ جب بھی یہ راشن حاصل کرتے ہیں تو انہیں راشن کی بوریاں اپنے کندھوں پر اٹھا کر تقریباً پانچ کلومیٹر کی مصافات کو طے کرنا مطلوب ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کو آنے جانے میں کافی دکتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جب علاقہ کے لئے راشن کی گاڑی گھاٹ پر آتی ہیں تو انہیں بلکل کوئی علمیت نہیں ہوتی، جب تک مقامی علاقہ کے لوگ راشن گھاٹ پر پنہچتے ہیں تب تک علاقہ کے گھاٹ سے راشن ختم ہوجاتا ہے، جس کے بعد انہیں 'یا' بلیک مارکیٹنگ میں مہنگے داموں پر راشن خریدنا پڑتا ہے، یا مذکورہ علاقہ کے لوگوں کو اگلے مہینے تک کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
'جو بھی رہنما عوامی اتحاد کو دھوکہ دے گا، قوم کا غدار کہلائے گا'
مقامی لوگوں نے کئی بار انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کے اس مشکلات کا ازالہ کرنے کے لئے علاقہ میں ایک راشن ڈیپو کا قیام عمل میں لائیں، تاکہ ان کو پیش آنے والی مصیبتوں سے کچھ حد تک چھٹکارہ مل سکے۔ لیکن انتظامیہ نے ان کے اس دیرینا مطالبے پر غور نہیں کیا۔
اس معاملے کے سلسلے میں جب ای ٹی وی بھارت جموں و کشمیر کے نمائندہ نے فون پر محکمہ امور صارفین کے تحصیل سپلائی افسر محمد یوسف وانی سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ وہ محکمہ کے افسران کے ہمراہ مذکورہ علاقہ کا دورہ کریں گے اور لوگوں کی مشکلات کا ازالہ کرنے کے لئے کوئی خاطر خواہ اقدامات اٹھائیں گے۔