کشمیر کو ملک کے ساتھ جوڑنے والی واحد شاہراہ کے بند ہونے سے جہاں لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہیں۔ وہیں شاہراہ پر درماندہ ڈرائیور صاحبان اور مسافر بھی سہولیات کی عدم فراہمی سے مایوس ہیں۔
برفباری کی وجہ سے اگرچہ عوام میں خوشی پائی جا رہی ہے۔ تاہم قومی شاہراہ پر متعدد مقامات پر پھنسے ڈرائیور پریشان ہیں۔
ڈرائیورز کا کہنا ہے کہ شاہراہ کو بند ہونے سے روکا نہیں جاسکتا۔ تاہم انتظامیہ کی جانب سے یہاں کوئی مؤثر قدم نہیں اُٹھایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں کھانے پینے کا بھی کوئی انتظام نہیں ہے اور نہ ہی انتظامیہ کی جانب سے شاہراہ کو کھولنے سے معتلق کوئی پختہ جانکاری دی جا رہی ہے۔
ادھر مسافروں کی بھی شکایت ہے کہ شاہراہ کے قریب کھانے پینے کا کوئی انتظام نہیں ہے اور ٹریفک حکام کی جانب سے واضح طور پر کچھ نہیں بتایا جا رہا۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے بالائی علاقوں میں برفباری اور میدانی علاقوں میں مسلسل بارش کی وجہ سے جموں - سرینگر قومی شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل معطل کر دی گئی ہے۔ قومی شاہراہ این ایچ 44 کے ملحقہ علاقوں میں زبردست برفباری اور تودے گر آئے ہیں جس کی وجہ سے سڑک پر نقل و حمل بند ہو گئی ہے۔
محکمۂ ٹریفک نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ قومی شاہراہ کا رخ نہ کریں کیونکہ پسیاں گر آنے کی وجہ سے جواہر ٹنل بند کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رامبن، پنتھال اور تریشول مور پر شاہراہ بند ہو گئی ہے۔