ETV Bharat / state

Mushk Budji Rice Production مشک بدجی چاول سے کسانوں کو فائدہ، محکمہ ایگریکلچر

author img

By

Published : Mar 27, 2023, 11:01 PM IST

جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ میں چاول کی ایک اعلیٰ قسم 'مُشک بُدجی' کی کاشت کی جاتی ہے۔علاقہ میں سالانہ 5 سے 6 ہزار کونٹل مشک بدجی چاول کی پیداوار ہوتی ہے۔ اس چاول کی قیمت فی کونٹل سات سے ساڑھے سات ہزار روپئے تک ہے۔

ایگریکلچر ایکسٹنشن افسر، جاوید احمد شاپو
ایگریکلچر ایکسٹنشن افسر، جاوید احمد شاپو
مشک بدجی چاول سے کسانوں کو فائدہ، محکمہ ایگریکلچر

اننت ناگ: ضلع اننت ناگ کے ساگم کوکرناگ علاقہ میں نایاب قسم کے چاول، مشک بدجی کے پیداوار کے لحاظ سے کافی مشہور ہے۔ مذکورہ علاقہ کی ایک بڑی آبادی مشک بدجی چاول کی کاشتکاری سے منسلک ہے جسے کسانوں کو کافی فائدہ مل رہا ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ایگریکلچر ایکسٹنشن افسر، جاوید احمد شاپو نے کہا کہ مشک بدجی چاول ایک نایاب قسم کا چاول ہے جس کی کاشتکاری محدود علاقوں میں کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کوکرناگ علاقہ کی آباو ہوا اس چاول کی پیداوار کے لیے کافی موزوں ہے۔ کوکرناگ کے ساگم علاقہ میں مشک بدجی چاول کی کاشتکاری کی جاتی ہے، اس لیے محکمہ زراعت مشک بدجی چاول کی کاشتکاری کو فروغ دینے کے لیے کوشاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ مشک بدجی چاول کی پیداواری صلاحیت کم ہے تاہم یہ ایک ایسا انوکھے قسم کا چاول ہے جسے مارکیٹ میں سب سے زیادہ قیمت ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشک بدجی چاول کی پیداواری صلاحیت 2 کونٹل فی کنال ہے۔

انہوں نے کہا کہ کم پیداواری صلاحیت ہونے کے باوجود بھی کسان کافی مطمئن ہیں اور مزید کسان اس کی کاشتکاری کی جانب راغب ہو رہے ہیں۔ موصوف افسر نے کہا کہ علاقہ میں سالانہ 5 سے 6 ہزار کونٹل مشک بدجی چاول کی پیداوار ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں: کشمیر میں نایاب چاول کی کاشت متاثر کیوں؟

انہوں نے کہا کہ روایتی چاول کے مقابلہ میں کسانوں کو پانچ سے چھ گناہ قیمتیں زیادہ ملتی ہیں، روایتی دھان کا ایک کونٹل 15 سو جبکہ مشک بدجی کا چاول سات سے ساڑھے سات ہزار تک فروخت کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ کسانوں کو ہر ممکن مدد خاص کر مارکیٹ فراہم کرنے کی کوشاں ہے تاکہ کسانوں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ مل سکے۔

مشک بدجی چاول سے کسانوں کو فائدہ، محکمہ ایگریکلچر

اننت ناگ: ضلع اننت ناگ کے ساگم کوکرناگ علاقہ میں نایاب قسم کے چاول، مشک بدجی کے پیداوار کے لحاظ سے کافی مشہور ہے۔ مذکورہ علاقہ کی ایک بڑی آبادی مشک بدجی چاول کی کاشتکاری سے منسلک ہے جسے کسانوں کو کافی فائدہ مل رہا ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ایگریکلچر ایکسٹنشن افسر، جاوید احمد شاپو نے کہا کہ مشک بدجی چاول ایک نایاب قسم کا چاول ہے جس کی کاشتکاری محدود علاقوں میں کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کوکرناگ علاقہ کی آباو ہوا اس چاول کی پیداوار کے لیے کافی موزوں ہے۔ کوکرناگ کے ساگم علاقہ میں مشک بدجی چاول کی کاشتکاری کی جاتی ہے، اس لیے محکمہ زراعت مشک بدجی چاول کی کاشتکاری کو فروغ دینے کے لیے کوشاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ مشک بدجی چاول کی پیداواری صلاحیت کم ہے تاہم یہ ایک ایسا انوکھے قسم کا چاول ہے جسے مارکیٹ میں سب سے زیادہ قیمت ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشک بدجی چاول کی پیداواری صلاحیت 2 کونٹل فی کنال ہے۔

انہوں نے کہا کہ کم پیداواری صلاحیت ہونے کے باوجود بھی کسان کافی مطمئن ہیں اور مزید کسان اس کی کاشتکاری کی جانب راغب ہو رہے ہیں۔ موصوف افسر نے کہا کہ علاقہ میں سالانہ 5 سے 6 ہزار کونٹل مشک بدجی چاول کی پیداوار ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں: کشمیر میں نایاب چاول کی کاشت متاثر کیوں؟

انہوں نے کہا کہ روایتی چاول کے مقابلہ میں کسانوں کو پانچ سے چھ گناہ قیمتیں زیادہ ملتی ہیں، روایتی دھان کا ایک کونٹل 15 سو جبکہ مشک بدجی کا چاول سات سے ساڑھے سات ہزار تک فروخت کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ کسانوں کو ہر ممکن مدد خاص کر مارکیٹ فراہم کرنے کی کوشاں ہے تاکہ کسانوں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ مل سکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.