ETV Bharat / state

Mushk Budji Rice ڈورو شاہ آباد میں مشک بودجی چاول کی کامیاب کاشت

کوکرناگ کے ساگم علاقے کے بعد اب محکمہ زراعت کی جانب سے جنوبی کشمیر کے مختلف علاقوں میں چاول کی نایاب اور خوشبو دار قسم ’’مشک بودجی‘‘کو متعارف کرایا جا رہا ہے۔

ڈورو شاہ آباد میں مشک بودجی چاول کی کامیاب کاشت
ڈورو شاہ آباد میں مشک بودجی چاول کی کامیاب کاشت
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 7, 2023, 4:52 PM IST

ڈورو شاہ آباد میں مشک بودجی چاول کی کامیاب کاشت

اننت ناگ (جموں کشمیر) : وادی کشمیر میں چاول کی معروف اور خوشبودار قوم ’’مشک بودجی‘‘ کی کاشت کو ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ کے چند علاقوں تک ہی محدود تھی تاہم محکمہ زراعت کی کاوشوں کی وجہ سے اس نایاب چاول کو کوکرناگ کے ساگام علاقے سے باہر بھی ٹرائل بیسز پر متعارف کرایا گیا ہے، جس میں جنوبی کشمیر کے اننت ناگ کا ڈورو شاہ آباد علاقہ بھی شامل ہے۔ محکمہ زراعت نے آزمائشی طور اس نایاب چاول کو ڈورو شاہ آباد میں متعارف کرایا تاہم محکمہ زراعت اس کوشش میں کافی حد تک کامیاب ہوا جسے کسانوں کی جانب سے سراہا جا رہا ہے۔

ڈورو، شاہ آباد کے کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ دو برسوں سے محکمہ زراعت کے تعاون سے اس کوشش میں مشغول تھے کہ کیسے اس نایاب چاول کی دیگر مقامات پر کامیابی کے ساتھ کاشت کی جا سکے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ انہیں محکمہ زراعت کی جانب سے کافی تعاون حاصل ہوا ہے جس کی بدولت ڈورو کے علاقے میں بھی مشک بدجی کے کھیت مشک بدجی فصل سے لہلہا رہے ہیں جس سے کسانوں میں کافی خوشی پائی جا رہی ہے۔

کسانوں کا کہنا ہے کہ مشک بودجی کو جی آئی ٹیگ ملنے سے کسان کافی خوش ہیں جس سے چاول کی یہ نایاب قسم بین الاقوامی مارکیٹ میں اپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہوئی ہے۔ انہوں نے علاقے کے سبھی کسانوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ بھی اپنے کھیتوں میں مشک بودجی چاول کی کاشت کو یقینی بنائیں تاکہ وہ بھی اس کے فوائد سے مستفید ہو سکے۔

ادھر، محکمہ زراعت کے چیف ایگریکلچر آفیسر ایجاز حسین نے کہا کہ محکمہ نے ضلع کے مختلف مقامات پر اس کی کاشت کی تھی جس میں سے ڈورو، شاہ آباد علاقے میں مشک بودجی کا تجربہ کامیاب رہا۔ انہوں نے کہا کہ کئی علاقوں میں اس کا تجربہ ناکام رہا تاہم اس کے باوجود محکمہ کی جانب سے تجربات جاری رہیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل میں محکمہ زراعت کی یہی کوشش رہے گی کہ ڈورو شاہ آباد میں اس کی کاشت میں مزید وسعت ملے، تاکہ کسانوں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچ سکے۔ انہوں نے کہا: ’’مشک بودجی چاول کو حکومت کی کاوشوں کے سبب پہلے ہی جی آئی ٹیگ دیا جا چکا ہے، اور یہ مخصوص چاول جی آئی ٹیگ ملنے کے باعث بین الاقوامی منڈیوں میں داخلے کے لیے بھی تیار ہے۔ عالمی سطح پر مشک بودجی کی طلب میں اضافہ کے پیش نظر محکمہ زراعت نے اس خوشبودار چاول کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے وادی کشمیر میں اس کی کاشت کے علاقوں میں وسعت دی جا رہی ہے۔‘‘

مزید پڑھیں: Kashmir Fragrant Rice Mushkbudji: مشک بودجی چاول کی کاشت میں دی جا رہی ہے وسعت

واضح رہے کہ اس مخصوص چاول کی قسم کی تقریباً 30 سال وسیع پیمانے پر کاشت کی جاتی تھی۔ تاہم غیر مقامی اور غیر ملکی اقسام کی شالی، جس کی پیداواری صلاحیت زیادہ تھی، کو وادی کشمیر میں متعارف کرائے جانے کے سبب مشک بودجی کی کاشت میں کافی حد تک گراوٹ درج کی گئی تھی۔ مشک بدودجی کو دوبارہ عام کرنے کی مہم 2007 میں شروع کی گئی اور اس مخصوص چاول کی کاشت کے لیے مناسب اراضی، آب و ہوا کے لیے مقامات کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔

ڈورو شاہ آباد میں مشک بودجی چاول کی کامیاب کاشت

اننت ناگ (جموں کشمیر) : وادی کشمیر میں چاول کی معروف اور خوشبودار قوم ’’مشک بودجی‘‘ کی کاشت کو ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ کے چند علاقوں تک ہی محدود تھی تاہم محکمہ زراعت کی کاوشوں کی وجہ سے اس نایاب چاول کو کوکرناگ کے ساگام علاقے سے باہر بھی ٹرائل بیسز پر متعارف کرایا گیا ہے، جس میں جنوبی کشمیر کے اننت ناگ کا ڈورو شاہ آباد علاقہ بھی شامل ہے۔ محکمہ زراعت نے آزمائشی طور اس نایاب چاول کو ڈورو شاہ آباد میں متعارف کرایا تاہم محکمہ زراعت اس کوشش میں کافی حد تک کامیاب ہوا جسے کسانوں کی جانب سے سراہا جا رہا ہے۔

ڈورو، شاہ آباد کے کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ دو برسوں سے محکمہ زراعت کے تعاون سے اس کوشش میں مشغول تھے کہ کیسے اس نایاب چاول کی دیگر مقامات پر کامیابی کے ساتھ کاشت کی جا سکے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ انہیں محکمہ زراعت کی جانب سے کافی تعاون حاصل ہوا ہے جس کی بدولت ڈورو کے علاقے میں بھی مشک بدجی کے کھیت مشک بدجی فصل سے لہلہا رہے ہیں جس سے کسانوں میں کافی خوشی پائی جا رہی ہے۔

کسانوں کا کہنا ہے کہ مشک بودجی کو جی آئی ٹیگ ملنے سے کسان کافی خوش ہیں جس سے چاول کی یہ نایاب قسم بین الاقوامی مارکیٹ میں اپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہوئی ہے۔ انہوں نے علاقے کے سبھی کسانوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ بھی اپنے کھیتوں میں مشک بودجی چاول کی کاشت کو یقینی بنائیں تاکہ وہ بھی اس کے فوائد سے مستفید ہو سکے۔

ادھر، محکمہ زراعت کے چیف ایگریکلچر آفیسر ایجاز حسین نے کہا کہ محکمہ نے ضلع کے مختلف مقامات پر اس کی کاشت کی تھی جس میں سے ڈورو، شاہ آباد علاقے میں مشک بودجی کا تجربہ کامیاب رہا۔ انہوں نے کہا کہ کئی علاقوں میں اس کا تجربہ ناکام رہا تاہم اس کے باوجود محکمہ کی جانب سے تجربات جاری رہیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل میں محکمہ زراعت کی یہی کوشش رہے گی کہ ڈورو شاہ آباد میں اس کی کاشت میں مزید وسعت ملے، تاکہ کسانوں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچ سکے۔ انہوں نے کہا: ’’مشک بودجی چاول کو حکومت کی کاوشوں کے سبب پہلے ہی جی آئی ٹیگ دیا جا چکا ہے، اور یہ مخصوص چاول جی آئی ٹیگ ملنے کے باعث بین الاقوامی منڈیوں میں داخلے کے لیے بھی تیار ہے۔ عالمی سطح پر مشک بودجی کی طلب میں اضافہ کے پیش نظر محکمہ زراعت نے اس خوشبودار چاول کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے وادی کشمیر میں اس کی کاشت کے علاقوں میں وسعت دی جا رہی ہے۔‘‘

مزید پڑھیں: Kashmir Fragrant Rice Mushkbudji: مشک بودجی چاول کی کاشت میں دی جا رہی ہے وسعت

واضح رہے کہ اس مخصوص چاول کی قسم کی تقریباً 30 سال وسیع پیمانے پر کاشت کی جاتی تھی۔ تاہم غیر مقامی اور غیر ملکی اقسام کی شالی، جس کی پیداواری صلاحیت زیادہ تھی، کو وادی کشمیر میں متعارف کرائے جانے کے سبب مشک بودجی کی کاشت میں کافی حد تک گراوٹ درج کی گئی تھی۔ مشک بدودجی کو دوبارہ عام کرنے کی مہم 2007 میں شروع کی گئی اور اس مخصوص چاول کی کاشت کے لیے مناسب اراضی، آب و ہوا کے لیے مقامات کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.