ETV Bharat / state

یہ مڈل اسکول ہے اور یہاں دو کمروں میں پڑھائی ہو رہی ہے! - وائلو کے زونل ایجوکیشن آفیسر

گڑویل میں قائم مڈل اسکول میں سو سے زائد بچے زیر تعلیم ہیں لیکن درس و تدریس کے لئے صرف دو کمرے ہیں جہاں پڑھائی تو دور، کورونا سے بچاؤ کے لئے سوشل ڈسٹنسنگ بھی ممکن نہیں۔

یہ مڈل اسکول ہے اور یہاں دو کمروں میں پڑھائی ہو رہی ہے!
یہ مڈل اسکول ہے اور یہاں دو کمروں میں پڑھائی ہو رہی ہے!
author img

By

Published : Mar 25, 2021, 11:54 AM IST

جنوبی ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ کے ایک دور افتادہ مرگن گڑویل نامی علاقے میں سرکار کی جانب سے 2004 میں ایک مڈل اسکول قائم کیا گیا تھا، جو گزشتہ 18 برس سے ایک رہائشی مکان سے کام کر رہا ہے۔ اس اسکول میں سو سے زائد بچے پڑھائی حاصل کر رہے ہیں، جن کے لئے کرایہ کے مکان میں محض تین کمرے رکھے گئے ہیں، جن میں ایک کمرہ سرکاری کام کاج کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔

طلبا کا کہنا ہے کہ مذکورہ اسکول گزشتہ 18 سالوں سے ایک رہائشی مکان سے کام کر رہا ہے۔ مکان میں اگرچہ تین کمرے اسکول کے لئے منتخب کئے گئے ہیں، تاہم ان تین کمروں میں سے ایک کمرہ دفتری کام کے لئے استعمال ہوتا ہے جبکہ مزید دو کمروں میں درس و تدریس کا کام ہوتا ہے۔

یہ مڈل اسکول ہے اور یہاں دو کمروں میں پڑھائی ہو رہی ہے!

انہوں نے کہا کہ اُن دو کمروں میں ایک ساتھ تین سے چار کلاسز کو پڑھایا جاتا ہے جس کی وجہ سے طلبا کی پڑھائی کافی متاثر ہوتی ہے۔

اسکول میں زیر تعلیم بچوں کا کہنا ہے کہ انہیں پڑھنے لکھنے کا بےحد شوق ہے، تاہم بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی سے پڑھائی پر دھیان نہیں دے پاتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ موسم خوشگوار ہونے کی صورت میں طلبا پاس کے میدان میں پڑھائی حاصل کرتے ہیں، تاہم خراب موسمی صورتحال میں اسکول انتظامیہ کو پانچویں جماعت تک کے بچوں کو چھٹی دینی پڑتی ہے۔

طلبا کا کہنا ہے کہ اسکول میں سو سے زائد بچوں کو پڑھانے کے لئے محض پانچ اساتذہ تعینات ہیں، جو بچوں کو پڑھانے کے لئے کافی نہیں ہیں۔ اساتذہ کے لئے بھی بیٹھنے کا کوئی معقول انتظام نہیں ہے۔ جبکہ پانی اور دیگر سہولیات سے بھی اسکول انتظامیہ کے ساتھ ساتھ طلبا کو بھی کئی مشکلات سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ رہائشی مکان میں قائم اسکول میں اتنے بچوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں کئی بار محکمہ تعلیم کے دفتر کے چکر لگائے، تاہم ہر بار انہیں جھوٹی امیدوں کے سوا اور کچھ نہیں ملا۔

لوگوں نے سوال کیا کہ ایسے ماحول میں بچے کیسے تعلیم حاصل کریں گے، جہاں بنیادی سہولیات کا فقدان ہو؟


ای ٹی وی بھارت نے جب فون پر یہ معاملہ وائلو کے زونل ایجوکیشن آفیسر اعجاز احمد کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ مذکورہ اسکول پہلے پرائمری اسکول تھا، جبکہ کئی سال گزرنے کے بعد اسکول کی اپگریڈیشن ہوئی تھی حالانکہ علاقے میں ان دونوں رابطہ سڑک کا فقدان تھا، جس کی وجہ سے علاقے میں عمارت تعمیر کرنا ناممکن تھا۔

زونل ایجوکیشن آفیسر وائلو کا کہنا ہے کہ انہوں نے گزشتہ سال ٹرائبل سب پلان کے تحت محکمہ کو ایک پروجیکٹ بھیجا تھا جس کی منظوری ہو چکی ہے۔ انہوں نے نمائندہ کو یقین دلایا کہ رواں برس کے آخر تک علاقے میں اسکول عمارت کو یقینی بنایا جائے گا۔

جنوبی ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ کے ایک دور افتادہ مرگن گڑویل نامی علاقے میں سرکار کی جانب سے 2004 میں ایک مڈل اسکول قائم کیا گیا تھا، جو گزشتہ 18 برس سے ایک رہائشی مکان سے کام کر رہا ہے۔ اس اسکول میں سو سے زائد بچے پڑھائی حاصل کر رہے ہیں، جن کے لئے کرایہ کے مکان میں محض تین کمرے رکھے گئے ہیں، جن میں ایک کمرہ سرکاری کام کاج کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔

طلبا کا کہنا ہے کہ مذکورہ اسکول گزشتہ 18 سالوں سے ایک رہائشی مکان سے کام کر رہا ہے۔ مکان میں اگرچہ تین کمرے اسکول کے لئے منتخب کئے گئے ہیں، تاہم ان تین کمروں میں سے ایک کمرہ دفتری کام کے لئے استعمال ہوتا ہے جبکہ مزید دو کمروں میں درس و تدریس کا کام ہوتا ہے۔

یہ مڈل اسکول ہے اور یہاں دو کمروں میں پڑھائی ہو رہی ہے!

انہوں نے کہا کہ اُن دو کمروں میں ایک ساتھ تین سے چار کلاسز کو پڑھایا جاتا ہے جس کی وجہ سے طلبا کی پڑھائی کافی متاثر ہوتی ہے۔

اسکول میں زیر تعلیم بچوں کا کہنا ہے کہ انہیں پڑھنے لکھنے کا بےحد شوق ہے، تاہم بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی سے پڑھائی پر دھیان نہیں دے پاتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ موسم خوشگوار ہونے کی صورت میں طلبا پاس کے میدان میں پڑھائی حاصل کرتے ہیں، تاہم خراب موسمی صورتحال میں اسکول انتظامیہ کو پانچویں جماعت تک کے بچوں کو چھٹی دینی پڑتی ہے۔

طلبا کا کہنا ہے کہ اسکول میں سو سے زائد بچوں کو پڑھانے کے لئے محض پانچ اساتذہ تعینات ہیں، جو بچوں کو پڑھانے کے لئے کافی نہیں ہیں۔ اساتذہ کے لئے بھی بیٹھنے کا کوئی معقول انتظام نہیں ہے۔ جبکہ پانی اور دیگر سہولیات سے بھی اسکول انتظامیہ کے ساتھ ساتھ طلبا کو بھی کئی مشکلات سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ رہائشی مکان میں قائم اسکول میں اتنے بچوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں کئی بار محکمہ تعلیم کے دفتر کے چکر لگائے، تاہم ہر بار انہیں جھوٹی امیدوں کے سوا اور کچھ نہیں ملا۔

لوگوں نے سوال کیا کہ ایسے ماحول میں بچے کیسے تعلیم حاصل کریں گے، جہاں بنیادی سہولیات کا فقدان ہو؟


ای ٹی وی بھارت نے جب فون پر یہ معاملہ وائلو کے زونل ایجوکیشن آفیسر اعجاز احمد کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ مذکورہ اسکول پہلے پرائمری اسکول تھا، جبکہ کئی سال گزرنے کے بعد اسکول کی اپگریڈیشن ہوئی تھی حالانکہ علاقے میں ان دونوں رابطہ سڑک کا فقدان تھا، جس کی وجہ سے علاقے میں عمارت تعمیر کرنا ناممکن تھا۔

زونل ایجوکیشن آفیسر وائلو کا کہنا ہے کہ انہوں نے گزشتہ سال ٹرائبل سب پلان کے تحت محکمہ کو ایک پروجیکٹ بھیجا تھا جس کی منظوری ہو چکی ہے۔ انہوں نے نمائندہ کو یقین دلایا کہ رواں برس کے آخر تک علاقے میں اسکول عمارت کو یقینی بنایا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.