مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ Mahatma Gandhi National Rural Employment Guarantee Act (ایم جی نریگا) کے تحت ہر مالی سال میں غیر ہنرمند شخص کو کم از کم 100 دنوں کی اجرت فراہم کرکے انہیں مالی معاونت فراہم کیے جانے کے تحت اسکیم وضع کی گئی تھی۔ ایم جی نرینگا برسوں تک دیہی اور پہاڑی علاقوں میں کافی مقبول ہوئی، تاہم وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں کئی افراد نے الزام عائد کیا ہے کہ انہیں اجرت یا مواد فراہم کرنے کے عوض اجرت MGNREGA Pending Wages واگزار نہیں کی جا رہی ہے۔
جنوبی کشمیر South Kashmirکے کوکرناگ کے ایک دور دراز پہاڑی علاقہ گاورن کے باشندوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ایم جی نریگا اسکیم کے تحت نہ صرف مزدوری انجام دی بلکہ قرضہ لے کر تعمیراتی مواد بھی سپلائی کیا۔
گاورن کے باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سنہ 2017-18 میں تعمیراتی مواد سپلائی کرنے کے علاوہ مزدوری بھی کی۔ تاہم انکے مطابق پانچ سال کا طویل عرصہ گزرنے کے بعد بھی محکمہ دیہی ترقی کی جانب سے انہیں سپلائی کے پیسے فراہم نہیں کیے جا رہے۔ منریگا مزدوروں MGNREGA Labourers نے کہا کہ اجرت کے روپے کئی ماہ بعد بحال کیے گئے تاہم تعمیراتی میٹیریل کی بقایہ جات واگزار نہیں کی جا رہی۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے گاورن کے باشندوں نے کہا کہ بعض نے قرضہ لیکر جبکہ کئی افراد نے مال مویشی فروخت کرکے تعمیراتی مواد سپلائی کیا ہے، اجرت واگزار نہ کیے جانے کے باعث قرضہ دار انہیں تنگ طلب کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: 'ایم جی نریگا کے تحت کوئی بھی تعمیراتی کام نہیں دیا جارہا' MGNREGA Work
مقامی پنچ نے محکمہ دیہی طرقی کے لارنو بلاک میں کام کر رہے افسران پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ افسران ان کے حلقہ کے ساتھ سوتیلا سلوک روا رکھے ہوئے ہیں۔ پنچ نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ دیہی ترقی کے افسران نے ’’دستاویز اور دفتری خرچ کے نام پر رشوت‘‘ لینے کے باوجود اجرت واگزار نہیں کی۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جب یہ معاملہ وی ایل ڈبلیو لارنو کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کیمرے کے سامنے کچھ بھی کہنے سے صاف انکار کر دیا۔