اننت ناگ: پیپلز ڈیموکریٹک کی صدر و جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے راجوری میں مشتبہ عسکریت پسندوں اور دھماکہ سے ہونے والے شہری ہلاکتوں کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات کا استعمال نفرت پھیلانے کے لیے کیا جا رہا ہے اور اس سے ایک خاص جماعت کو فائدہ ملتا ہے۔ محبوبہ مفتی نے ان باتوں کا اظہار چک وانگنڈ ڈورو اننت ناگ میں ایک تعزیتی تقریب کے حاشیہ پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کیا۔Mehbooba Mufti On Rajouri incident
محبوبہ مفتی نے کہا کہ کہ راجوری کا واقعہ افسوسناک ہے۔ اس سے پہلے راجوری میں فوجی کیمپ کے باہر دو عام شہروں کو ہلاک کیا گیا ہے اور آج پھر ڈونگری علاقہ میں عام شہروں کی ہلاکت کا واقعہ پیش آیا۔
انہوں نے کہا کہ ان واقعات کے خلاف 'ہم افسوس کے سوا کچھ نہیں کر سکتے اور ہاتھ ملتے رہیں گے۔ ان واقعات کے رونما ہونے سے ایک جماعت ہندو۔مسلم اینگل چلا کر پورے ملک میں نفرت پھیلاتی ہے اور انہیں ایسے مواقع ملتے ہیں۔"
محوبہ مفتی نے کہا کہ جموں و کشمیر ایک ایسی جگہ ہے جہاں مسلم، سکھ، ہندو صدیوں سے بھائی چارے کے ساتھ رہ رہے ہیں۔ جموں و کشمیر کا الحاق گاندھی جی اور جوہر لال نہرو کے سیکولر ملک کے ساتھ ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ابھی اور بات ہے کہ اس ملک کو اب گوڈسے کا ملک بنایا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں مسلمان تو روز مارے جاتے ہے اور اب جب ہندو لوگ ہلاک ہوتے ہیں تو اس کا فائدہ ایک خصوصی جماعت لے رہی ہے اور ایسے واقعات کو ہندو مسلم نفرت پھیلانے میں استعمال کرتے ہے۔Mehbooba Tweet On Rajouri Incident
مزید پڑھیں: Farooq Abdullah on Rajouri Incident راجوری واقعہ افسوسناک، فاروق عبداللہ
بتادیں کہ اس سے پہلے محبوبہ مفتی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے اس بزدلانہ حملے کی مذمت کی اور مہلوکین کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے لکھا کہ بی جے پی کی حکمرانی اور عسکریت پسندی کے خاتمے کے اس کے جھوٹے دعوؤں کے باوجود، تشدد بلا روک ٹوک جاری ہے۔ اگر جموں و کشمیر کی اپنی منتخب حکومت ہوتی تو یہیں میڈیا اسے بڑھا چڑھا کر پیش کرتا۔ Political leaders condemn Rajouri Attack
یاد رہے کہ گزشتہ روز نامعلوم بندوق برداروں نے راجوری کے ڈھنگری گاؤں میں گھروں میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں چار عام شہری ہلاک جبکہ چھ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ وہیں آج ڈانگری گاؤں میں مشتبہ دھماکہ ہوا، یہ دھماکہ گزشتہ کل فائرنگ کے واقعہ کے متاثرین کے گھر کے قریب ہوا۔ اس دھماکہ میں ایک بچہ سمیت ایک 40 سالہ خاتون کی موت ہوگئی ہے جبکہ تین دیگر کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔Civilian Killed in Rajouri
ان واقعات کے بعد راجوری میں صورتحال تشویشناک بنی ہے اور ضلع میں بند کی کال بھی دی گئی ہے جبکہ عام شہری و سیاسی جماعتیں نے عام شہروں کی ہلاکت پر احتجاج کیا ہے۔Protest In Rajouri
یہ بھی پڑھیں: