ضلع اننت ناگ کے پہلگام میں محکمہ بجلی نے ترسیلی لائنوں کو بجلی پولوں کے بجائے اخروٹ کے درختوں اور ڈنڈوں پر لٹکا دیا ہے۔ ان لٹکے تاروں سے مقامی لوگوں کی جانوں کو شدید خطرہ لاحق ہوتا جارہا ہے۔
مقامی لاگوں کا کہنا ہے کہ 'محکمہ پاور ڈویلپمنٹ اننت ناگ کے غیر منصفانہ رویے کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جاسکتا ہے کہ اخروٹ کے درختوں اور لکڑی کے کھمبوں سے بندھی بجلی کی تاریں ہمارے لیے سنگین خطرہ بن چکی ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ ' محکمہ پاور ڈویلپمنٹ اننت ناگ کی جانب سے تاروں کو ٹھیک کرنے اور لکڑی کے کھمبوں کو ہٹانے کے لیے کوئی کوشش نہیں کی جاتی ہے۔'
اطلاعات کے مطابق، اننت ناگ سے محض 20 کلو میٹر دور منی گام پہلگام کے علاقے میں بجلی کی تاریں زمین سے صرف 7 یا 8 فٹ کے فاصلے سے بھی کم لٹکی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔
مقامی لوگوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'محکمہ بجلی ہمارے گاؤں میں کھمبے نصب کرنے میں ناکام رہا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ محکمہ پاور ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ ہمیں پریشانی کی دعوت دے رہا ہے۔'
انہوں نے مزید کہا ہے کہ نہ صرف کم تناؤ والی تاریں، بلکہ اونچی تناؤ والی تاریں بھی زمین کے قریب لٹکی ہوئی ہیں۔'
انہوں نے کہا ہے کہ اگر چہ پی ڈی ڈی ڈیپارٹمنٹ مرمت، مینٹیننس اور بڑھاوا کے مقاصد کے لیے کروڑوں روپیہ خرچ کرنے کا دعوی کر رہا ہے لیکن حقیقت میں یہ صرف کاغذات تک ہی محدود ہے جبکہ زمینی صورتحال کچھ الگ ہے۔
مقامی لوگوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ہم ابھی بھی اٹھارویں صدی میں رہتے ہے، ان دور دراز علاقوں میں لو ٹینشن (ایل ٹی) اور ہائی ٹینشن لائنوں(ایچ ٹی) کی حالت ہر گزرتے دن کے ساتھ بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے۔ لیکن محکمہ پی ڈی ڈی ڈیپارٹمنٹ ابھی بھی ٹس سے مس نہیں ہو رہے ہے۔'
لوگوں نے دعوی کیا ہے کہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آنے سے قبل ہی انہوں نے متعلقہ محکمہ سے مداخلت کرنے کی اپیل کی تھی، لیکن انہوں نے کچھ بھی نہیں کیا ۔'
مقامی لوگوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اس شکایت کی طرف دھیان دیا جائے تاکہ لوگوں کے مشکلات میں مزید اضافہ نہ ہو۔'