اگرچہ اس سے قبل جانچ کے نمونے سرینگر کے صورہ، ایس ایم ایچ ایس، سی ڈی ہسپتال اور جے وی سی بمنہ روانہ کرکے رپورٹ کا انتظار کرنا پڑتا تھا, تاہم اننت ناگ کے میڈیکل کالج کو جدید مشینریز سے آراستہ کرنے کے بعد اس سے چھٹکارا حاصل ہوگا۔
میڈیکل کالج پرنسپل کے مطابق مشینریز چلانے کے لیے درکار عملہ کو باضابطہ طور تربیت بھی دی گئی ہے اور محکمہ صحت کے اعلی حکام سے اجازت ملنے کے بعد ٹیسٹنگ کا کام شروع کیا جائے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس پر قابو پانے کے لئے ریپڑ اینٹی جن، ٹیسٹنگ کو بڑھایا گیا ہے اور اس کے علاوہ ہسپتال میں، ٹرو نیپ مشین کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گورنمنٹ میڈیکل کالج اننت ناگ میں، لیول ٹو کی سہولیات دستیاب ہیں جسے بخوبی نبھایا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ میڈیکل کالج میں 17 وینٹی لیٹرز دستیاب رکھے گئے ہیں جن میں سے ابھی تک 5 کو بحال کیا گیا ہے اور مزید 3 وینٹی لیٹرز کو نصب کرنے کا کام جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سوپور: نوجوان کی ہلاکت کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ
ڈاکٹر شوکت نے کہا کہ ان سہولیات کی وجہ سے نہ صرف اننت ناگ بلکہ پورے جنوبی کشمیر کے لوگ مستفید ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ طبی و نیم طبی عملہ کووڈ مریضوں کی دیکھ بال اور ان کے علاج و معالجہ کے خاطر منظم طریقہ سے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔