وادی کشمیر کے جنوبی ضلع اننت ناگ میں کئی علاقے ایسے ہیں جو سڑک رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے صدر 'یا' تحصیل مقام سے بلکل منقطہ ہیں۔
ان علاقوں میں حلقہ انتخاب کوکرناگ کے بٹینگناڑ اور اس سے ملحقہ چونٹواڑی گاوں قابل زکر ہے۔ علاقہ میں رابطہ سڑک کی عدم دستیابی سے یہاں موجود گنجان آبادی کومختلف دقتوں کا سامنا ہے.
تحصیل ہیڈکواٹر لارنو سے دس کلومیٹر کی دوری پر واقع بٹینگناڑ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ معمولی بارش کے دوران انہیں آمدورفت میں کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کسی بھی ناگہانی آفات اور ایمرجنسی کے وقت بیماروں کو ہسپتال لے جانے کے دوران رابطہ سڑک نہ ہونے کے انہیں کاندھوں پر لے جانا پڑتا ہے۔
گاوں میں معمولی بارش کے دوران نہ صرف اسکولی بچے بلکہ عام لوگ بھی اپنے گھروں میں ہی رہنے کو ترجیح دیتے ہیں۔
دوسری جانب برفیلے ایام میں لارنو کوکرناگ کے یہ دونوں علاقے تحصیل مقام سے بلکل منقطع ہوجاتے ہیں۔ پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے مقامی لوگ گھروں میں ہی محصور ہو کر رہ جاتے ہیں۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ جب بھی انہیں ضروری اشیاء کے لئے بازار کا رُخ کرنا ہوتا ہے تو واپسی پر انہیں روز مرہ کی اشیاء یا گھر کے لئے درکار کوئی اور شے سر پر یا گھوڑوں پر لاد کر لانی پڑتی ہے۔
گاوں والوں کے مطابق مذکورہ علاقوں کے لوگ دور جدید میں بھی سو سال پیچھے جی رہے ہیں۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں یہ معاملہ کئی بارضلع انتظامیہ کی نوٹس میں لایا تاہم آج تک ان کے مطالبہ پر غور نہیں کیا گیا.
ای ٹی وی بھارت نے فون پر جب یہ معاملہ اسیسٹنٹ ایگزیکیوٹو انجینئر وائلو الیاس احمد کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ محکمہ کے پاس ابھی تک مذکورہ علاقوں کی جانب سے کوئی وفد نہیں آیا، اور نہ ہی ان علاقوں کی سڑکوں کو میکڈامائز کرنے کا محکمہ کے پاس کوئی پروگرام ہے۔
ان کا کہنا ہے 'مقامی لوگ ان کے دفتر میں ایک عرضی دایر کریں، تاکہ محکمہ بھی سنجیدگی سے لوگوں کی اس دیرینہ مطالبے پر غور کرکے کوئی خاطر خواہ اقدام اٹھائے۔ جس سے مقامی لوگوں کی مشکلات کا ازالہ ہو سکے'۔