اننت ناگ: وادی کشمیر کو قدرت نے بے تحاشیا حسن و جمال سے نوازا ہے۔ یہاں کے کئی سیاحتی مقامات جن میں پہلگام، گلمرگ اور سونمرگ کے علاوہ کئی دیگر صحت افزا مقامات نہ صرف ملکی بلکہ بین الاقوامی سطح پر کافی مقبول ہیں۔ بلکہ وادی میں اکثر سیاح انہیں گنے چنے سیاحتی مقامات کو ترجیح دیتے ہیں۔ گرچہ وادی کی بیش بہا خوبصورتی کو ملک کے ساتھ ساتھ بیرونی ممالک کے سیاح بھی دیکھنے کے لئے وارد کشمیر ہوتے ہیں، تاہم اکثر لوگ اُن تمام سیاحتی مقامات سے محروم ہوتے ہیں جو محکمہ سیاحت کے نقشے سے تاحال اوجھل ہیں۔ ان ہی سیاحتی مقامات میں تاریخی ضلع کی حیثیت رکھنے والے اننت ناگ کے کوکرناگ علاقے کے کئی مقامات سر فہرست ہیں؛ جن میں سنتھن ٹاپ، مرگن ٹاپ، ماور ناگ، ژوہر ناگ قابل ذکر ہیں۔
حالانکہ کوکرناگ کے ان سیاحتی مقامات پر سیر و تفریح کے بعد سیاحوں کا ماننا ہے کہ انہوں نے ایسی قدرتی خوبصورتی کو پہلے کبھی دیکھا، تاہم سنتھن ٹاپ آنے والے سیاحوں کی شکایت ہے کہ یہ علاقہ سیاحتی نقشے سے اوجھل ہے جس کے سبب یہاں بنیادی سہولیات کا فقدان پایا جاتا ہے۔ وادی کشمیر کی سیر و تفریح پر آئے ہوئے سیاحوں نے ضلع اننت ناگ کے سنتھن ٹاپ کو سیاحتی نقشہ پر لانے کی حکومت سے پر زور مانگ کی ہے۔
گلمرگ،سونہ مرگ، پہلگام ،ڈل جھیل جیسے معروف سیاحتی مقامات کے نام سن کر عالمی اور ملکی سطح پر وادی کشمیر کی خوبصورتی کا تصور کیا جاتا ہے، لیکن حقیقی معنوں میں وادی کشمیر میں کئی ایسے حسین مقامات بھی موجود ہیں جو حکومت کی عدم توجہی کی وجہ سے ابھی بھی سیاحتی نقشہ پر نہیں لائے گئے۔ نظر انداز ہونے کے باعث نہ صرف یہ خوبصورت مقامات دنیا کی نظروں سے اوجھل ہیں بلکہ قدرت کے عطا کردہ وسائل موجود ہونے کے باوجود بھی یہاں کی بیشتر آبادی کا حصہ پسماندگی کا شکار ہے۔
سنتھن ٹاپ کی سیر پر آئے بعض سیاحوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سنتھن ٹاپ کے بارے میں یہاں کے مقامی لوگوں سے سنا کہ یہ علاقہ کافی خوبصورت ہے۔ یہاں آنے کے بعد مقامی لوگوں کی کہی ہوئی باتوں میں سچائی نظر آئی، گرچہ سیاح برف دیکھنے کے کافی خواہاں تھے، جس وجہ سے انہوں نے وادی کا رخ کیا تھا اور وادی کے مختلف سیاحتی مقامات سے ہو کر آئے ہیں لیکن انہیں کہی پر بھی برف دیکھنے کو نہیں ملی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی خوشی کا تب کوئی ٹھکانہ نہ رہا جب وہ سنتھن ٹاپ پر برف سے لطف اندو ہوئے۔ ایسے میں انہوں نے کہا کہ ’’سنتھن ٹاپ پر ان دنوں اسپورٹس ایکٹیوٹی کی جا سکتی ہے، جس کے باعث علاقے میں سیاحت کو فروغ مل سکتا ہے۔‘‘
سیاحوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس جگہ کو بھی ٹورزم کے نقشے پر لانے کی ضرورت ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ یہاں کی طرف راغب ہو جائیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ سنتھن ٹاپ سڑک پر اسٹریٹ لائٹس نصب کرنے کی ضرورت ہے، جبکہ سنتھن ٹاپ پر بیت الخلاء کے ساتھ ساتھ دیگر اقسام کی سہولیت میسر رکھی جائیں، تاکہ یہاں آنے والے سیاحوں کو کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
مزید پڑھیں: Officials Visit Sinthan Top: افسران نے لیا سنتھن ٹاپ رابطہ سڑک کا جائزہ
واضح رہے کہ سنتھن ٹاپ ضلع اننت ناگ کی وادی برنگ میں موجود ہے سطح سمندر سے تقریباً 13000 فُٹ کی بلندی پر واقع ایک خوبصورت مقام ہے جو پیر پنچال کی پہاڑیوں کی چوٹیوں کے بیچ موجود ہے۔ اس مقام پر صوبہ کشمیر کی حد ختم ہو جاتی ہے اور یہیں سے جموں خطے کی شروعات بھی ہوتی ہے۔ سنتھن ٹاپ کا کچھ حصہ جموں صوبہ کے ضلع کشتواڑ کی حدود میں آتا ہے اور کچھ حصہ وادی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کا حصہ ہے۔ یہیں سے جموں صوبے کو کشمیر کے ساتھ جوڑنے والی متبادل سڑک بھی گزرتی ہے، جسے سنتھن - کشتواڑ روڑ سے جانا جاتا ہے۔ کشتواڑ - سنتھن رابطہ سڑک گرمائی دارالحکومت سرینگر کے ساتھ رابطے کے لیے سب سے چھوٹا راستہ بھی ہے۔