پارٹی کے ریاستی جنرل سکریٹری صوفی محمد یوسف نے فاتح امیدواروں کو پھولوں کا ہار پہنا کر والہانہ استقبال کیا۔ اس موقع پر پارٹی کارکنان نے انہیں مبارک باد پیش کی اور پٹاخے پھوڑے۔
واضح رہے کہ ضلع اننت ناگ کے 16 بلاکس پر محیط بی ڈی سی انتخابات میں بی جے پی نے 4 بلاکس پر قبضہ جما لیا ہے، وہیں دیگر بلاکس پر آزاد امیدواروں نے جیت حاصل کی۔
پہلی بار منعقد ہونے والے بی ڈی سی انتخابات پُر امن طریقے سے منعقد ہوئے جس میں مجموعی طور 98.3 فیصد پولنگ درج کی گئی۔ بی جے پی 316 میں سے محض 81 نشستوں پر ہی کامیابی حاصل کر پائی، وہیں آزاد امیدواروں نے میدان مارتے ہوئے 217 نشستوں پر فتح حاصل کی۔
علاقائی سیاسی جماعتوں اور قومی جماعت کانگریس نے بی ڈی سی انتخابات کا بائیکاٹ کیا، علاقائی جماعتوں بشمول نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے بیشتر بڑے رہنما پانچ اگست سے مسلسل نظر بند ہیں جس کے باعث ان جماعتوں نے بی ڈی سی انتخابات میں حصہ لینے سے انکار کیا تھا۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ علاقائی جماعتوں اور کانگریس کے بائیکاٹ سے بی جے پی کے لیے میدان ہموار ہوا تھا لیکن بی جے پی فائدہ اٹھانے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔
مرکزی حکومت کی طرف سے دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کی منسوخی اور ریاست کو دو وفاقی حصوں میں منقسم کرنے کے فیصلے کے بعد جموں کشمیر میں یہ پہلی انتخابی سرگرمی تھی تاہم اس سیاسی سرگرمی میں تمام ووٹران کو حصہ نہیں لینا تھا بلکہ صرف پنچ اور سرپنچ ہی اس میں ووٹ ڈال سکتے تھے۔
چیف الیکٹورل افسر جموں وکشمیر شیلندر کمار جو کہ پنچایتی راج ایکٹ کے تحت الیکشن اتھارٹی بھی ہے، نے کہا کہ بی ڈی سی انتخابات احسن اور پُر امن طریقے سے منعقد ہوئے جس میں مجموعی طور 98.3 فیصد پولنگ درج کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات میں سب سے زیادہ نشستوں پر کامیابی آزاد امیدواروں نے حاصل کی جبکہ کامیابی کے تعلق سے بی جے پی دوسرے ، جے کے این پی پی تیسرے اور کانگریس چوتھے نمبرپر رہی۔
شیلندر کمار نے کہا کہ ضلع سرینگر میں صد فیصد پولنگ درج کی گئی جبکہ جنوبی اضلاع کے شوپیان اور پلوامہ میں بالترتیب 85.3 فیصد اور 86.2 فیصد پولنگ درج کی گئی۔
انہوں نے مزید کہاکہ آزاد امیدوارں نے سب سے زیادہ 217 نشستوں پر کامیابی حاصل کی جس میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے 81 ، جے کے این پی پی نے 8 اور انڈین نیشنل کانگریس نے ایک نشست پر کامیابی حاصل کی۔