جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں واقع گورنمنٹ ویری ناگ ہائر سیکنڈری اسکول میں رؤف حمزہ بودہ اور منظور جاوید جیسے دو ٹیچرز نے طلبہ و طالبات کو حیاتیاتی تنوع ( بائیو ڈائیورسٹی) کا ایک دیوار ڈیزائن تیار کیا ہے، اس دیوار میں مردے پودے اور جانوروں کے نمونوں کو لگایا گیا ہے۔
کشمیر کے ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن تصدق حسین نے اس بائیو ڈائیورسٹی دیوار کا افتتاح کیا۔
بائیو ڈائیورسٹی کی اس منفرد دیوار کو ڈیزائن کرنے والے اساتذہ کا کہنا ہے کہ دیوار کو تیار کرنے کا مقصد طلبہ کو ظاہری طور سے بائیو ڈائیورسٹی کی تعلیم سے آراستہ کرنا ہے۔ اس دیوار سے سائنس کے طلبہ کو پودے اور جانوروں کی اقسام کے بارے میں مزید گہرائی سے پڑھنے کا موقع ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ہماری اس دیوار میں تقریباً 16 گیلریاں ہیں اور ان سے طلبہ کو بہت مدد ملے گے، خاص طور پر جو یہ مضمون پڑھنے کا شوق رکھتے ہیں۔ ہم سے دوسرے اسکولوں نے بھی رابطہ کیا ہے تاکہ اس طرح کی بائیو ڈائیورسٹی کی دیواریں طلبا کے فائدے کے لیے ڈیزائن کی جائیں۔
ڈاکٹر رؤف حمزہ کا دعویٰ ہے کہ حیاتیاتی تنوع کی دیوار اپنے منفرد ڈیزائن کے ساتھ یو ٹی میں اپنی نوعیت کی پہلی دیوار ہے جس میں تقریباً 90 فیصد جانوروں اور پودوں کے نمونے موجود ہیں۔
- مزید پڑھیں :پلوامہ سے لشکر طیبہ کا عسکریت پسند گرفتار
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ "ہم نے گورنمنٹ گرلز ہائر سیکنڈری اسکول ویریناگ میں حیاتیاتی تنوع کی دیوار کے خیال کو عملی جامہ پہنایا ہے۔ دیوار پر دکھائے گئے جانوروں اور پودوں کے نمونوں کو کسی زندہ جانور یا پودے کو نقصان پہنچائے بغیر اکٹھا کیا گیا ہے، کیونکہ یہ سارے نمونے مردہ جانداروں کے ہیں۔ یہ نمونے مردہ پودوں اور جانوروں سے جمع کیے جاتے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ ماحول میں موجود حیاتیاتی تنوع کو کوئی نقصان نہ پہنچے"۔
واضح رہے کہ جموں وکشمیر میں سرکاری اسکول میں یہ پہلی حیاتیاتی تنوع دیوار ہے۔ ناظم تعلیمات نے بھی گزشتہ روز ہائر سیکنڈری اسکول کا دورہ کرکے دیوار کا مشاہدہ کیا۔ انہوں نے ڈیزائن تیار کرنے والے اساتذہ کے کام کی سراہنا کی۔