اننت ناگ: ای ٹی وی بھارت کے نمائندے میر اشفاق سے خصوصی بات کرتے ہوئے ڈورو ویری ناگ کے ضلع ترقیاتی کونسل ممبر پیر شہباز نے کہا کہ سرکار نے تھری ٹائر سسٹم نافذ تو کیا لیکن پنچایتی راج انسٹی ٹیوشن سے وابستہ افراد کو با اختیار بنانا صرف کاغذوں تک محدود ہے، جب کہ زمینی سطح پر وہ افسر شاہی کے شکار ہیں۔ Three Tier System in JK
انہوں نے کہا کہ ترقیاتی کاموں کی عمل آوری کے لیے ان کے ساتھ مشاورت نہیں کی جاتی ہے۔ سرکاری محکمے بلاواسطہ کاموں کو ہاتھ میں لیتے ہیں جب کہ انہیں یکسر نظر انداز کر دیا جاتا ہے، جس کی وجہ سے ان کے علاقوں میں ترقی نہیں ہو پا رہی ہے۔Peer Shahbaz DDC Member Interview
انہوں نے کہا کہ دراصل بی جے پی کا خواب تھا کہ وہ پنچایتی راج انسٹی ٹیوشن پر قابض ہوگی، لیکن جب ان کا وہ خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوا تو انہوں نے پنچایتی راج انسٹی ٹیوشن سے جڑے نمائندوں کو یکسر انداز کر دیا۔ DDC Members On Developmental Works
پیر شہباز نے کہا کہ ان کا علاقہ ضلع صدر مقام اننت ناگ سے تقریباً 50 کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے۔ پہاڑی علاقہ ہونے کے سبب یہاں کے لوگ پسماندگی کا شکار ہیں، لیکن با اختیار نہ ہونے کے سبب وہ اپنے علاقہ کے لوگوں کی صحیح طریقہ سے نمائندگی نہیں کر پا رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ علاقہ ہمیشہ سیاست کا شکار ہوا ہے۔ یہاں کے لوگوں کو تعمیر و ترقی کے نام پر ہمیشہ دھوکا دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:
شہباز نے کہا کہ علاقہ قدرتی خوبصورتی سے بھرپور ہے، لیکن بد قسمتی سے اس علاقہ کو ابھی تک سیاحتی نقشہ پر نہیں لایا گیا، جس کی وجہ سے یہاں کے بے روزگار نوجوانوں کو دوسرے علاقوں میں جا کر روزگار کی تلاش میں جانا پڑتا ہے۔ وہیں بیشتر علاقے ایسے ہیں جو سڑک رابطہ بجلی پانی جیسی بنیادی سہولیات سے ابھی بھی محروم ہیں۔