عامر حسین جموں و کشمیر میں جسمانی طور سے معذور افراد کی کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر انہیں پریمیئر لیگ کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ یہ لیگ 8 سے 15 اپریل تک کھیلی جائے گی۔ جس کے لیے عامر کافی پُرعزم ہیں۔
عامر حسین ایک حادثے میں اپنے دونوں بازوؤں سے محروم ہوگئے، لیکن کرکٹ کھیلنے کا اُن میں جنون ایسا تھا کہ جسمانی کمزوری بھی اُنہیں کرکٹ کھیلنے سے روک نہیں پائی۔ انہوں نے کافی محنت و مشقت کے بعد پیروں اور گردن کی مدد سے تمام کام کرنے کا ہنر سیکھ لیا۔ بچپن سے ہی کرکٹ کا دیوانہ رہنے اور کھیل کے میدان میں بہترین کارکردگی کے بنیاد پر انہیں جموں و کشمیر پیرا کرکٹ ٹیم کا کپتان منتخب کیا گیا۔
عامر کو ریاستی سطح سے لیکر مرکزی سطح تک کئی اعزازات سے نوازا بھی گیا ہے۔ عامر کا پریمیئر لیگ میں سلیکشن سے بجبہاڑہ میں مسرت کی لہر دوڑ گئی ہے۔
واضح رہے کہ پریمیئر لیگ جسمانی طور سے معذور کرکٹ کھلاڑیوں کے لیے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم شارجہ میں ایونٹ میں حصہ لینے جا رہا ہے، جس میں ملک کی مختلف ریاستوں کے 90 کھلاڑی شرکت کر رہے ہیں۔
عامر کی والدہ کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے عامر کی سلیکشن کے بارے میں سُنا تو انہیں یہ جان کر کافی مسرت ہوئی کہ ان کا لخت جگر شارجا کرکٹ کھینلے جارہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ایک ماں باپ کو اس سے زیادہ اور کیا چاہئے کہ ان کا بیٹا ملک و غیر ملکی سطح پر اپنے والدین کے ساتھ ساتھ ملک کا نام روشن کر سکیں۔ عامر کی والدہ نے امید جتائی ہے کہ وہ مستقبل میں بھی ایسے کارنامے انجام دے گا جس سے نہ صرف عامر کا بلکہ جموں و کشمیر کا سر فخر سے اونچا ہوجائے گا۔