ضلع اننت ناگ کے مرہامہ، واگہامہ، کتری ٹینگ سمیت دیگر مختلف علاقوں میں گوبر کے ڈھیر جمع ہونے سے راہگیروں کو مختلف مصائب و مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اگرچہ کورونا وائرس کی صورتحال کے مدنظر انتظامیہ سمیت چند غیر سرکاری تنظیموں کی جانب سے ضلع کے مختلف علاقوں میں گوبر کو ہٹانے کے اقدامات کیے گئے تاہم اس حوالہ سے بیشتر علاقوں کو نظر انداز کیا گیا۔ جس کے سبب ان علاقوں میں سڑکوں ندی نالوں کے کناروں پر گوبر کے انبار نظر آ رہے ہیں۔
شعور بیدار نہ ہونے اور انتظامیہ کی عدم توجہی کی وجہ سے لوگ انتہائی اہم مقامات پر گوبر جمع کرتے ہیں۔ لوگ گوبر جمع کرنے کے لئے اکثر و بیشتر، رابطہ سڑکوں یا ندی نالوں کا انتخاب کرتے ہیں۔ جس سے نہ صرف آبائی وسائل کو آلودہ کیا جاتا ہے بلکہ قدرتی خوبصورتی متاثر ہونے کے ساتھ یہ عمل مختلف بیماریوں کو بھی دعوت دیتا ہے۔
ماضی میں ندی نالوں کا پانی پینے کے ساتھ ساتھ پانی سے جڑی دیگر ضروریات کے لئے استعمال کیا جاتا تھا۔ تاہم دور حاضر میں لوگوں کی جانب سے سارا گوبر اور کوڑا کرکٹ ندی نالوں کے حوالے کیا جاتا ہے۔ نتیجتاً ان کا پانی اتنا آلودہ ہو چکا ہے کہ اب اُن میں ہاتھ دھونا بھی گوارا نہیں ہوتا۔
وہیں جگہ جگہ پر سڑک کے کناروں کو ڈمپنگ سائٹس میں تبدیل کیا گیا ہے۔ جن لوگوں کو ندی نالے قریب نہیں ہیں وہ اپنے آشیانوں کو صاف ستھرا رکھنے کے لئے گوبر اور کوڑا رابطہ سڑک کے سپر کرتے ہیں۔
اگرچہ مذہبی طور بھی ایک انسان کو آس پاس کے ماحول کو صاف ستھرا رکھنے کی تلقین کی گئی ہے۔ اس کے باوجود لوگ ماحول کو گندا کرنے میں کوئی بھی کسر باقی نہیں رکھتے۔ وہیں انتظامیہ بھی اس حوالہ سے بے بسی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ محکمہ آبپاشی اور آر اینڈ بی کی جانب سے سڑکوں اور ندی نالوں کی دیکھ بھال کے لئے ملازمین تو رکھے گئے ہیں تاہم وہ ان جگہوں پر نظر نہیں آ رہے ہیں جو ایک لمحہ فکریہ ہے۔
حکومت کو چاہیے کہ وہ ماحول کو صاف ستھرا رکھنے اور آبی وسائل کو آلودگی سے پاک رکھنے کے لئے ٹھوس اقدامات رے اور مذہبی رہنماؤں کے تعاون سے شہرو دیہات میں اس حوالہ سے بیداری کیمپس کا انعقاد کریں تاکہ مستقبل میں اس طرح کی صورتحال سے چھٹکارا مل سکے۔