اننت ناگ: کانگریس کے سینئر لیڈر غلام احمد میر نے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا 19 جنوری کو جموں میں داخل ہوں گی، جس کے استقبال کے لیے کانگریس سمیت دیگر علاقائی جماعتوں نے تیاری شروع کردی ہے۔غلام احمد میر کے مطابق کانگریس کے سابق صدر راہُل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کے لیے جموں و کشمیر میں تمام تر تیاریاں جاری ہے۔ اور جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو بھارت جوڑو یاترا کے آخری مرحلے کے حوالے سے آگاہ کیا گیا ہے ۔انہوں نے انتظامیہ کی طرف سے بھرپور تعاؤن کی یقین دہانی کرائی ہے انہوں نے جموں و کشمیر میں داخل ہونے والی بھارت جوڑو یاترا کے بارے میں تفصیل سے تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے پارٹی لیڈروں سے اپیل کی کہ وہ یاترا کے لیے اکٹھے ہوں کیونکہ یہ سیاسی طور پر نہیں ہے بلکہ ملک کی بہتری کے لیے لوگوں کو متحد کرنے کی کوشش ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں بھارت جوڑو یاترا کے اختتامی مرحلے کے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور تمام تیاری مکمل کرلی گئی ہے۔ ہم اپنی طرف سے کسی بھی طرح کی کوئی کسر چھوڑنا نہیں چاہتے ہیں۔ جموں و کشمیر کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے غلام احمد میر نے کہا کہ وادی میں بے روزگاری عروج پر ہے۔ وادی کے لوگوں کا انتظامیہ پر سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل ریاستی کانگریس کے ورکنگ پریذیڈنٹ اور سابق وزیر رمن بھلہ نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران کہا تھا کہ جنوری کے آخری عشرہ میں یاترا کشمیر پہنچے گی جس کے لیے حتمی انتظامات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ یاترا کے دوران یہاں کی مقامی سیاسی، سماجی و فلاحی تنظمیوں کے نمائندے راہل گاندھی کے ساتھ ملاقات کرکے اپنے مسائل سے انہیں آگاہ کریں گے۔ بھلا کے مطابق نمائندے روزگار، مہنگائی، مستقل ملازمت سمیت دیگر مطالبات کے حوالہ سے راہل گاندھی کے ساتھ بات چیت کریں گے، جب کہ کانگریس لیڈران و کارکنان کی جانب سے بھی کئی مدعوں پر بات چیت ہوگی جن میں جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے کا مطالبہ سر فہرست ہے۔
یہ بھی پڑھیں : Bharat Jodo Yatra Kashmir Arrangement بھارت جوڑو یاترا کا کشمیر میں والہانہ استقبال ہوگا، رمن بھلا