ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسر (آر ٹی او) کشمیر کے حالیہ حکمنامے اور آئی جی پی کشمیر کی ہدایت کے بعد غیر یوٹی نمبرات والی گاڑیوں کی جموں کشمیر میں دوبارہ رجسٹریشن کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔
حکمنامے اور متعدد غیر مقامی گاڑیوں کو سیز کرنے کے بعد سینکڑوں افراد نے (غیر مقامی گاڑیوں کی) رجسٹریشن کے لیے ضلع اننت ناگ کے اے آر ٹی او آفس کا رخ کیا۔
غیر مقامی گاڑیوں کی رجسٹریشن کے عمل کے دوران اے آر ٹی او آفس میں کافی رش دیکھنے کو ملا۔ تاہم اس حکمنامے سے لوگ تذبذب کے شکار ہیں۔
باہر کی ریاستوں سے خریدی گئی گاڑیوں کی رجسٹریشن کے لیے ضلع اننت ناگ سمیت دیگر سبھی اضلاع میں لوگ متعلقہ اے آر ٹی او دفاتر میں کافی تعداد میں آ رہے ہیں، تاہم لوگوں کے مطابق انہیں اس حکمنامے سے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ضلع اننت ناگ کے اے آر ٹی او دفتر میں گاڑیوں کی رجسٹریشن کرانے آئے لوگوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے اس حکمنامے کو ’’غیر ضروری اور عوام پر بوجھ‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’مکمل رجسٹریشن اور کاغذات والی گاڑیوں اور غیر قانونی طور لائی ہوئی گاڑیوں کو ایک ہی زمرے میں شامل نہیں کیا جا سکتا۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’ہم نے جموں و کشمیر سے باہر گاڑیاں خریدیں ہیں، انکی این او سی بھی موجود ہے، تاہم اب ہمیں پھر سے این او سی لانے کو کہا جا رہا ہے، جو نا ممکن ہے۔‘‘
مقامی لوگوں نے حکمنامے کو ’’عوام مخالف‘‘ قرار دیتے ہوئے رجسٹریشن کے عمل میں تخفیف کرنے کی مانگ کی ہے۔
اس ضمن میں اے آر ٹی او آفس اننت ناگ کے افسران کا کہنا ہے کہ انہیں بغیر رجسٹریش غیر مقامی گاڑیوں کو سیز کرنے کے احکامات صادر ہوئے ہیں۔