ای ٹی وی بھارت کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے صوفی یوسف نے بتایا کہ مرکزی سرکار نے وعدہ کیا ہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کیا جائے گا-
ان کا کہنا تھا کہ دفعہ 370 کی منسوخی بی جے پی کا دیرینہ منشور تھا جو گزشتہ برس عمل میں لایا گیا-
لداخ کے متعلق پوچھے گئے سوال پر انہوں کہا کہ بی جے پی جموں و کشمیر کی بات کرتی ہے جبکہ لداخ کے لوگوں کی یونین ٹریٹری کا مطالبہ تھا جو بی جے پی سرکار نے پورا کیا-
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں کا مطالبہ ہے کہ جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کیا جائے-
گزشتہ روز سینئر کانگرس رہنما اور راجیہ سبھا کے حزب اختلاف کے رہنما غلام نبی آزاد نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کے دوران ریاستی درجہ بحال کرنے کا مطالبہ کیا-
اس سے قبل سابق وزیر اور جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری نے ایک پریس کانفرنس میں یہی مطالبہ سامنے رکھا۔
صوفی یوسف نے مزید کہا کہ وہ پر امید ہیں کہ بھاجپا سرکار اسمبلی نشستوں کے ڈی لیمیٹشن کے بعد جموں وکشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرے گی۔
ریاستی درجہ کی بحالی کے لئے ہم احتجاج کریں گے: بی جے پی
جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے رہنے والے بی جے پی کے لیڈر اور سابق رکن کونسل صوفی یوسف نے کہا ہے کہ اگر مرکزی سرکار پانچ اگست کے بعد جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال نہیں کرے گی تو وہ اس کے خلاف احتجاج کریں گے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے صوفی یوسف نے بتایا کہ مرکزی سرکار نے وعدہ کیا ہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کیا جائے گا-
ان کا کہنا تھا کہ دفعہ 370 کی منسوخی بی جے پی کا دیرینہ منشور تھا جو گزشتہ برس عمل میں لایا گیا-
لداخ کے متعلق پوچھے گئے سوال پر انہوں کہا کہ بی جے پی جموں و کشمیر کی بات کرتی ہے جبکہ لداخ کے لوگوں کی یونین ٹریٹری کا مطالبہ تھا جو بی جے پی سرکار نے پورا کیا-
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں کا مطالبہ ہے کہ جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کیا جائے-
گزشتہ روز سینئر کانگرس رہنما اور راجیہ سبھا کے حزب اختلاف کے رہنما غلام نبی آزاد نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کے دوران ریاستی درجہ بحال کرنے کا مطالبہ کیا-
اس سے قبل سابق وزیر اور جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری نے ایک پریس کانفرنس میں یہی مطالبہ سامنے رکھا۔
صوفی یوسف نے مزید کہا کہ وہ پر امید ہیں کہ بھاجپا سرکار اسمبلی نشستوں کے ڈی لیمیٹشن کے بعد جموں وکشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرے گی۔