بی جے پی کے سینئر رہنما شوکت احمد وانی نے کہا کہ جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں لارنو (بی) ڈی سی سیٹ کے لئے ووٹوں کی دوبارہ گنتی (ریکاؤنٹنگ) کرانے میں بی جے پی نے آزاد امیدوار ساجدہ بیگم کی بھر پور مدد کی۔
بی جے پی لیڈر نے کہا کہ بی جے پی کا بالواسطہ یا بلا واسطہ آزاد امید وار ساجدہ بیگم سے سیاسی طور کوئی بھی تعلق نہیں ہے تاہم پارٹی نے صرف حق کی لڑائی لڑنے میں ان کا ساتھ دیا۔
وانی نے کہا کہ ’’ووٹوں کی گنتی میں دھاندلی کی گئی تھی، لہذا دوبارہ گنتی عمل میں لانے کے بعد جیت درج کرنے والے کو اپنا حق ملا۔‘‘
انہوں نے سابق ڈی سی اننت ناگ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’وہ دھاندلی میں ملوث تھے، جب ایل جی کو دھاندلی کے بارے میں پتہ چلا تو انہوں نے مذکورہ ڈی کے خلاف کارروائی عمل میں لائی‘‘ جس پر وہ ایل جی کے شکر گزار ہیں۔
وانی نے کہا کہ وہ ساجدہ بیگم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنا حق حاصل کرنے میں کافی مشقت کی۔
انہوں نے کہا کہ شفاف انتخابات بی جے پی کا منشور ہے، کیونکہ وہ سنہ 1987 کے انتخابات کو دہرانا نہیں چاہتے، اُس وقت کی گئی دھاندلی نے یہاں کے نوجوانوں کو بندوق اٹھانے پر مجبور کیا جس کی سزا یہاں کے لوگ ابھی بھی بھگت رہے ہیں۔
وانی نے اس معاملہ کی مزید تحقیقات اور ملوثین کے خلاف کڑی کارروائی کا مطالبہ کیا۔
مزید پڑھیں؛ غلام نبی آزاد کو الوداع کرتے ہوئے وزیر اعظم رو پڑے
واضح رہے کہ ضلع اننت ناگ کے لارنو بلاک میں، پی اے جی ڈی (پی ڈی پی) کی امیدوار خالدہ بی بی نے آزاد امید وار ساجدہ بیگم کو 7 ووٹوں سے شکست دی تھی۔
تاہم ساجدہ بیگم نے ووٹوں کی گنتی عمل میں دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے دوبارہ گنتی کرانے کی اپیل کی تھی، جس کے بعد 6 فروری کو ووٹوں کی گنتی دوبارہ عمل میں لائی گئی، جس میں آزاد امیدوار ساجدہ بیگم نے 61 ووٹوں سے جیت حاصل کی۔