دفعہ 370 کی منسوخی اور پھر کورونا وائرس کی وجہ سے جموں و کشمیر خاص طور پر وادی میں تمام تعمیراتی سرگرمیاں متاثر ہوئیں، جس کے نتیجے میں شہر و گاؤں کی سڑکیں خستہ حالی کی شکار ہوچکی ہیں اور لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے بجبہاڑہ علاقے میں قائم عارون رابطہ سڑک اپنی داستان خود بیان کر رہی ہے۔ اس سڑک کی حالت پچھلے کئی سالوں سے خستہ ہے۔
مذکورہ سڑک کے سلسلے میں پی ایم جی ایس وائی نے دفعہ 370 کی منسوخی سے پہلے ٹینڈرس تو نکالے تھے، تاہم دفعہ 370 اور پھر کورونا وائرس کی وجہ سے آج تک مذکورہ سڑک کا تعمیری کام شروع نہیں کیا گیا، جبکہ سڑک پر گہرے گڈھے ہونے کے نتیجے میں سڑک کھنڈرات میں تبدیل ہوچکی ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے'سڑک پر پیدل چلنا دشوار ہے، کیونکہ سڑک میں جگہ جگہ گہرے گڈھے پڑ گئے ہیں۔ اس کے علاوہ بارشوں کے دوران بھی لوگوں کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے'۔
مقامی لوگوں نے کہا 'سڑک کی خستہ حالی کی وجہ سے علاقے میں گاڑی کا پہنچنا بھی دشوار ہے اور اگر کبھی کبار سردیوں کے موسم میں کوئی بھی فرد بیمار ہو جاتا ہے، یا کوئی حاملہ خاتون ہو تو اُسے چار پائی پر اٹھا کر تقریباً تین کلومیٹر دور لے جاکر گاڑی میں بٹھانا پڑتا ہے تاکہ اسے بجبہاڑہ اسپتال پہنچایا جائے'۔
یہ بھی پڑھیے
جموں و کشمیر کی نوکر شاہی میں بڑے پیمانے پر ردوبدل
وہیں، اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت کی نمائدہ نے فون پر جب یہ معاملہ پی ایم جی ایس وائی کے اسسٹینٹ ایگزیکیوٹیو انجینئر خالد محمود کے نوٹس میں لایا، تو انہوں نے کہا کہ مذکورہ سڑک پر تعمیری کام شروع کرنے کے لیے ابھی ان کے پاس فنڈس نہیں ہیں، جوں ہی فنڈس واگزار ہوں گے، سڑک کا تعمیری کام شروع کیا جائے گا۔