جدید دور میں رابطہ سڑکوں کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے، تاہم جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے چینی گام فرصل رابطہ سڑک کی خستہ حالی کی وجہ سے آج تک کئی حادثات پیش آچکے ہیں اور کئی بار حاملہ خواتین کو ہسپتال تک پہنچانے میں تاخیر کی وجہ سے ان کی موت بھی ہو چکی ہے۔
چینی گام سے لے کر فرصل کو جانے والی رابطہ سڑک کی خستہ حالی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ یہ سڑک کم اور پانی سے بھرے تالاب زیادہ نظر آتے ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے 'چینی گام کو فرصل سے ملانے والی تین کلو میٹر لمبی سڑک کی خستہ حالی سے ہمیں زبردست مشکلات درپیش ہیں۔ مریضوں کو اسپتال منتقل کرنے میں بھی سخت دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے'۔
اُنہوں نے کہا کہ 'ہمیں مریضوں کو کندھے پر اُٹھا کر اسپتال لے جانا پڑتا ہے، خاص کر حاملہ خواتین کو لوگ کندھے پر اُٹھا کر ہی اسپتال پہنچاتے ہیں کیونکہ مذکورہ علاقہ کے لوگ گاڑی میں حاملہ خاتون کو اسپتال پہنچانے میں ڈر محسوس کرتے ہیں، انہیں لگتا ہے کہ کہیں کوئی حادثہ رونما نہ ہو، کیونکہ علاقہ میں اس سے پہلے بھی کئی حاملہ خواتین اپنی جان گوا چکی ہیں'۔
یہ بھی پڑھیے
گھریلو تشدد: آئے ہے بیکسی پر رونا۔۔
مقامی لوگوں کا مزید کہنا تھا 'سڑک پر جگہ جگہ گہرے گڑھے پڑ گئے ہیں جن کی وجہ سے مقامی آبادی کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ رابطہ سڑک کی تعمیر و تجدید کے لیے بہت بار حکام کو آگاہ کیا لیکن کچھ کام نہیں ہوا'۔
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے جب پی ایم جی ایس وائی کے ایگزیکیٹو انجینئر کولگام اعجاز احمد سے فون پر رابطہ کیا تو انہوں نے کہا 'چند روز قبل ہی میں نے ضلع کا چارج سنبھالا ہے، اسسٹنٹ ایگزیکیٹو انجینئر فرصل سے رابطہ سڑک کے حوالے سے جانکاری حاصل کر کے سڑک پر میکڈیم آئیزیشن کا کام شروع کیا جائے گا۔ تاکہ لوگوں کی مشکلات کا ازالہ ممکن ہوسکے۔'