ضلع اننت ناگ کے بجبہاڑہ علاقے میں قائم ٹرائما ہسپتال کو کوڈ ہسپتال میں تبدیل کیا گیا ہے۔ ہسپتال میں کورونا وائرس کے مثبت مریضوں کو رکھا جا رہا ہے۔ ہسپتال میں کووڈ مثبت مریضوں کے لئے 500 ایل پی ایم آکسیجن پلانٹ کا افتتاح چند روز قبل ہی کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ اس ٹرامہ ہسپتال میں تقریباً 75 بستروں کی گنجائش ہے۔ اس کووڈ ہسپتال کو اسی غرض سے شروع کیا گیا تاکہ لوگوں کو بہتر خدمات میسر ہو جائے۔
کووڈ مریض کے ساتھ رہنے والے تیمار داروں نے ہسپتال انتظامیہ پر الزام عائد کیا ہے کہ ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے انہیں پی پی ای کیٹس، گلوز، اور سینیٹائزر سے محروم رکھا گیا ہے، جس کی وجہ سے وہ بنا یونیفارم اور گلوز پہنے بیمار کے پاس رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں کوئی چیز مہیا نہ ہونے سے انہیں ہسپتال سے باہر بھی نکلنا پڑتا ہے۔
ای ٹی وی بھارت نے یہ مسئلہ میڈیکل سپرانٹینڈنٹ ڈاکٹر عبدل غنی کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ کٹ فراہم کرنے کا کوئی مسلہ ہے ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بیمار کے ساتھ ایک ہی اٹینڈنٹ کو رہنے کے لئے کہا ہے۔ جبکہ ہسپتال انتظامیہ نے تیمارداروں سے کہا ہے کہ وہ بھی ہسپتال کے اندر ہی رہنے کو ترجیح دیں۔
انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے لوگوں کو اپنے اندر شعور پیدا کرنا ہے۔ ان کو ان چیزوں کا خود دھیان رکھنا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو ماسک، ہینڈ سینئٹیزر، یا گلوز چاہیے تو وہ ہسپتال انتظامیہ سے رابطہ کر سکتا ہے۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اذ خود احتیاط سے کام لیں۔ بلا وجہ وہ ہسپتال سے باہر نہ نکلیں۔
غور طلب ہے کہ کووڈ مریضوں کے ساتھ تیماردار ہسپتال میں بنا کسی دخل کے ہسپتال کے اندر اور باہر بآسانی سے آجاتے ہیں، جس سے صاف طور پر ظاہر ہوتا ہے کہ تیماردار اس مہلک بیماری کو کتنی غیر سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے اذخود اس بات کا جائزہ لیا کہ مذکورہ ہسپتال میں تیماردار کووڈ گائڈ لائنز کو بالائی تاک رکھ کر اپنی من مانیاں کر رہے ہیں۔