اننت ناگ: وزیر باغ، مہندی کدل علاقے میں آنگن واڑی ہیلپرس اینڈ ورکس ایسوسی ایشن سے وابستہ کئی خواتین نے حکام سے عید الاضحیٰ سے قبل تنخواہ واگزار کرنے کے علاوہ مستقل ملازمت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر مطالبات کو پورا کیے جانے کا مطالبہ کیا۔ Anganwadi Workers Protest in Anantnag آنگن واڑی ہیلپرس نے اپنی مانگ کو حکام تک پہنچانے کی غرض سے ایک خاموش احتجاج درج کیا۔
ایسوسی ایشن کی چیئرپرس فہمیدہ اختر نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ’مرکزی حکومت اور جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے ہمارے ساتھ سوتیلا سلوک کیا جا رہا ہے۔‘‘ Anganwadi Workers Demand Release of Pending Wages Before Eid آنگن واڑی ورکرز کو انتخابات، آفات سماوی سمیت دیگر ایمرجنسی کے دوران طلب کیا جاتا ہے اور آنگن واڑی ورکرز ہمیشہ ہنگامی صورتحال کے دوران پیش پیش رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عالمی وبا کے دوران تندہی سے ڈیوٹی انجام دینے کے باوجود ابھی تک بقایہ جات کو واگزار نہیں کیا جا رہا ہے اور نہ ہی ان کے جائز مطالبات کو تسلیم کیا جا رہا ہے۔ عرصہ دراز سے مراعات اور دیگر بقایہ جات واگزار نہ کیے جانے سے ان کی زندگی مشکلات سے دوچار ہوگئی ہے۔ ’عید الاضحیٰ کی آمد آمد ہے، لوگ خریداری میں مصروف ہیں، تاہم آنگن واڑی وررکز کو عید کے ایام میں بھی تنخواہوں سے محروم رکھا جا رہا ہے۔‘‘
آنگن واڑی ہیلپرس ایسوسی ایشن کی چیئرپرسن نے مزید بتایا کہ ’عید کی تیاریاں زوروں پر ہیں لیکن آگن واڑی ہلپرس اور ورکرس کو احتجاج کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔‘‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ 4 مہینوں سے انہیں تنخواہوں سے محروم رکھا گیا ہے۔ احتجاج کر رہی آنگن واڑی ہیلپرس کے مطابق ’’اگر ہمارے مطالبات کو جلد از جلد پورا نہیں گیا تو آنے والے وقت میں احتجاج سنگین نوعیت کا ہوگا۔‘‘
مزید پڑھیں: آنگن واڑی ورکرز کا سرینگر میں احتجاج
انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے عید سے قبل آنگن واڑی ہیلپرس اینڈ ورکرس کی اجرتیں واگزار کرنے کے علاوہ انکے جائز مطالبات کو تسلیم Anganwadi Workers Protest in Anantnag Demand Release of Pending Wages Before Eidکیے جانے کی گزارش کی ہے۔