سوشل میڈیا پر جنوبی کشمیر کے مختلف علاقوں میں دوران شب چُڑیل جسے کشمیری میں ’رانٹس‘ کہا جاتا ہے، کی خوفناک آوازوں کا ایک ویڈیو وائرل ہونے کے سبب لوگ خوفزدہ ہو گئے ہیں۔
وائرل ویڈیو کے بعد جنوبی کشمیر کے مختلف علاقوں میں لوگ شام کے بعد اپنے گھروں سے باہر نکلنے میں خوف محسوس کرتے ہیں، حالانکہ لوگ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ان خوفناک آوازوں کے بارے میں ذکر کرتے نظر آرہے ہیں اور اکثر لوگ اپنے رشتہ داروں اور دوست و احباب کو فون پر احتیاط برتنے کی صلاح دیتے ہیں، تاہم ان واقعات کے بارے میں ابھی تک کوئی بھی واضح شہادت سامنے نہیں آئی ہے۔
اکثر لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ جھوٹ پر مبنی وائس (آواز) ریکارڈ کر کے سوشل میڈیا پر اپلوڈ کی گئی ہے جس کا سچائی سے کوئی واسطہ نہیں ہے، بلکہ یہ لوگوں کو پریشان کرنے کے لئے افواہ بازوں اور جرائم پیشہ عناصر کی جانب سے افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔
لوگوں نے یہ بھی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ 'شاید اس طرح کی حرکت سے نقب زنی کی وارداتوں کو باآسانی انجام دیا جا رہا ہے۔'
مزید پڑھیں؛ آخر رانٹس ہوتی کون ہے؟
انتظامیہ کی جانب سے وائرل ویڈیو کو افواہ قرار دیے جانے کے باوجود لوگ شام کے بعد اپنے گھروں سے باہر نکلنے میں خوف محسوس کر رہے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر 'رانٹس' کی خبر پھیلنے کے سبب بیشتر افراد میں اتنا خوف طاری ہو گیا ہے کہ وہ فجر کی نماز پڑھنے کے لئے مساجد کا رخ کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔
لوگوں کے ماننا ہے کہ خبر پھیلنے کے بعد بچے ڈرے سہمے نظر آرہے ہیں، وہیں امراض قلب میں مبتلا مریضوں کے لئے اس طرح کی حرکت جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے لہذا عوام نے پولیس اور انتظامیہ سے گزارش کی ہے کہ وہ معاملہ کی تحقیقات کر کے سچائی کو لوگوں کے سامنے لائیں تاکہ سماج میں پھیلے اس انتشار کو دور کیا جا سکے۔
عوام نے اس حرکت میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جانے کی بھی اپیل کی ہے۔