وادی کشمیر میں گذشتہ دو ہفتوں کے دوران کئی غیر مقامی باشندوں سمیت اقلیتی طبقے سے وابستہ افراد کو قتل کر دیا گیا، جن میں سرینگر، پلوامہ اور اننت ناگ میں چار غیر مقامی مزدور بھی شامل ہیں۔
غیر مقامی افراد پر عسکریت پسندوں کے حملوں کے نتیجے میں وادی کشمیر میں موجود غیر مقامی مزدوروں میں خوف و دہشت کا ماحول ہے اور وہ ہنگامی بنیادوں پر اپنے وطن واپس لوٹ رہے ہیں۔
غیر مقامی مزدوروں میں بہار، بنگال، پنجاب سمیت مختلف ریاستوں سے تعلق رکھنے والے افراد بڑی تعداد ریلوے اسٹیشن اننت ناگ پہنچ رہے ہیں جو یہاں سے بانہال تک ریل سے اور وہاں سے جموں کے لئے بسوں سے روانہ ہو رہے ہیں۔
ریلوے اسٹیشن پر کئی غیر مقامی مزدوروں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا ’’ہم یہاں گذشتہ کئی برسوں سے کام کرتے آ رہے ہیں، اس عرصے میں ہمیں کشمیری بھائیوں نے کسی قسم کی تکلیف نہیں دی۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہمیں کشمیریوں سے کوئی گلہ نہیں ہے۔ یہاں پر جو بھی حالات رہے کشمیر کے باشندے ہمارے ساتھ ہمیشہ بہتر سلوک سے پیش آئے۔ کرفیو ہو یا ہڑتال، آفت سماوی ہو یا عوامی ایجی ٹیشن، کشمیریوں نے ہماری ہر وقت مدد کی اور ہمارے لیے کھانے پینے اور دیگر اشیا کا انتظام کیا۔‘‘
مزید پڑھیں: سرینگر: غیرمقامی مزدوروں پرحملوں کے خلاف احتجاج
حالیہ دنوں ہوئی ہلاکتوں پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’ہلاکتوں کے واقعات سے ہم خوفزدہ ہیں اور ہمارے گھر والے ہمیں واپس لوٹنے کو کہہ رہے ہیں۔ اس لیے ہم واپس اپنے علاقوں کو لوٹ رہے ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ وادی کشمیر میں گذشتہ بارہ دنوں سے 9 عام شہریوں کو نامعلوم بندوق برداروں نے گولی مار کر ہلاک کردیا۔