ضلع اننت ناگ کے پادشاہ میدان، کوکرناگ علاقہ میں پینے کے صاف پانی کا فقدان ہے۔ صاف پانی کی قلت کے سبب کثیر آبادی کو پانی جیسی بنیادی ضرورت کے لیے ہر روز مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مقامی لوگوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وہ پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی سے کئی دہائیوں سے مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ ’’محکمہ جل شکتی نے دوسرے علاقوں کو پانی فراہم کرنے کی غرض سے ایک پائپ لائن نصب کی جو اسی علاقہ سے ہوکر گزرتی ہے تاہم مقامی لوگوں کو مذکورہ لائن سے بہنے والے پانی سے محروم رکھا گیا ہے۔‘‘
کثیر آبادی والے علاقے پادشاہ میدان کے لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ جل شکتی نے علاقے سے گزرنے والی پائپ لائن میں ایر پریشر کے لئے ایک چھید بنایا ہے جس سے نکلنے والے پانی سے ہی علاقے کے لوگ گزر بسر کر لیتے ہیں۔ تاہم ان کا کہنا ہے کہ جب علاقے سے محکمہ جل شکتی کے ملازمین کا گزر ہوتا ہے تو سڑک پر موجود مٹکے اور برتن بطور حرجانہ اپنے ساتھ لے جاتے ہیں۔
مقامی خواتین نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ علاقے سے گزرنے والی پائپ لائن میں بھی جب پانی دستیاب نہیں ہوتا تو انہیں سین یا ساگم جا کر کئی کلومیٹر کی مسافت طے کر کے پانی حاصل کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عبور و مرور میں انہیں کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مقامی باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کو اپنی روداد سناتے ہوئے کہا: ’’گزشتہ ماہ علاقے میں بھاری برفباری کے نتیجے میں مذکورہ پائپ لائن برف کے نیچے دب گئی جس کے بعد لوگ برف پگھلا کر ہی پانی حاصل کرنے پر مجبور ہو گئے۔‘‘ لوگوں کا کہنا تھا کہ ’’ہم بھی انسان ہیں، ہمیں بھی پانی چاہئے۔‘‘
مزید پڑھیں؛ کھیلو انڈیا سرمائی کھیلوں کا آغاز چھبیس فروری سے
عوام نے کئی بار محکمہ جل شکتی کے دفتر کے دروازے بھی کھٹکھٹائے تاہم لوگوں کے مطابق ’’حکام کے کانوں تک دستک نہیں پہنچی۔‘‘ لوگوں کا کہنا ہے کہ الیکشن کا بگل بجتے ہی مقامی سیاست دان علاقے میں نمودار ہوجاتے ہیں، تاہم ووٹ لینے کے بعد سیاسی لیڈر لوگوں سے کئے ہوئے وعدوں کو عملی جامہ پہنانے میں آج تک ناکام ثابت ہوئے۔
ای ٹی وی بھارت نے یہ معاملہ محکمہ جل شکتی کے اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر جاوید احمد کی نوٹس میں لانا چاہا، تاہم مذکورہ آفیسر اپنے دفتر میں موجود نہیں تھے، اور جب نمائندہ نے ان سے فون پر رابطہ کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے فون اٹھانے کی زحمت بھی گوارا نہیں کی۔
اس ضمن میں لوگوں نے گورنر انتظامیہ سے علاقہ میں پینے کے صاف پانی کو یقینی بنانے کے لئے ٹھوس اقدامات کیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔