وادئ کشمیر کو قدرت نے آبی ذخائر سے مالا مال کیا ہے اور حکومت کی جانب سے ہمیشہ بلند بانگ دعوے کیے جاتے ہیں کہ ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، تاہم زمینی حقائق اس کے برعکس نظر آرہے ہیں جس کی مثال ضلع اننت میں بخوبی مل رہی ہے جہاں نالہ آرپتھ کو کوڑے دان میں تبدیل کیا گیا ہے۔
مقامی لوگ روزانہ اپنے گھر سے نکلنے والے کوڑا کرکٹ کو مذکورہ ندی میں ڈال کر اسے مسلسل آلودہ کر رہے ہیں۔ وہیں میونسپل حکام کی جانب سے شہر کا سارا گاربیج آرپتھ نالہ کے کنارے جمع کیا جاتا ہے اور اسے مزید آلودہ کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی جاتی ہے۔ یہی نہیں بلکہ اکثر مقامات پر ڈرینیج کا رخ آرپتھ نالہ کی جانب کر دیا گیا ہے۔
کشمیر میں آٹھویں اور نویں جماعت کے امتحانات 15 نومبر سے
شہر سے نکلنے والی تمام غلاظت اور گندا پانی مذکورہ نالہ کے اندرداخل ہو جاتا ہے، جس کے سبب آرپتھ نالہ کی آلودگی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ تاہم میونسپل حکام خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
مقامی لوگوں کے مطابق کچھ عرصہ قبل لوگ برتن دھونے اور دیگر کئی ضروریات کے استعمال کے لیے اس کے پانی کو با آسانی استعمال کرتے تھے تاہم حکومت کی لاپرواہی اور عام لوگوں کے غیر ذمہ دارانہ رویہ کے بعد آرپتھ نالہ کا وجود خطرہ میں پڑ گیا ہے اور اس کی آلودگی میں روز بہ روز بڑی تیزی سے اضافہ ہوتا جا رہا ہے جو مستقبل میں سنگین نتائج کا سبب بن سکتا ہے۔
انہوں نے حکام سے اپیل کرتے ہوئے آرپتھ نالہ کے تحفظ کو یقینی بنانے اور اسے شاف و شفاف رکھنے کے لئے سنجیدہ اقدامات اٹھانے پر زور دیا۔ تاکہ مستقبل میں اس کی شان بحال رہے۔