مذکورہ رابطہ سڑک کا لہن ون سے مرگن ٹاپ تک تقریبا 23 کلو میٹر کا فاصلہ کافی خطرناک اور دشوار کن ہے، سڑک کا یہ حصہ بلند پہاڑوں کو چیر کر بنایا گیا ہے، جس پر اکثر و بیشتر پہاڑ کھسکنے کے واقعات رونما ہوتے ہیں۔ یہ راستہ بیشتر مقامات پر کافی تنگ اور پتھریلا ہے۔ بلندی پر ہونے کے سبب یہاں تیز بارشیں ہوتی ہیں۔ اس سڑک پر ابھی تک کئی دلدوز حادثات پیش آئے ہیں۔ جن میں متعدد مسافروں کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا۔
موسم سرما کے دوران یہ رابطہ سڑک مکمل طور پر بند ہو جاتی ہے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے مڑوا واڈون کے لوگوں نے کہا کہ رابطہ سڑک سال میں صرف چھہ ماہ کھلی رہتی ہے جس کے سبب ضلع ہیڈکواٹر سے علاقہ کا رابطہ منقطع ہو جاتا ہے جس دوران لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دشوار گزار اور خستہ حال سڑک کی وجہ سے نہ صرف عام لوگوں بلکہ طلبہ اور بیماروں خاص کر حاملہ خواتین کو دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کئی بار ہسپتال پہنچنے سے قبل ہی حاملہ خواتین کی راستہ میں ہی موت واقع ہوئی ہے ۔
ادھر ڈرائیورس کا کہنا ہے کہ اس راستہ کو عبور کرنے کے دوران ان کی گاڑیوں کو نقصان پہنچتا ہے کہ اور ہر دو سال کے بعد انہیں گاڑیاں بدلنا پڑتی ہیں
وہیں اونچائی اور خستہ حالی کے سبب وہ اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر مسافروں کو اپنی منزل تک پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں اگرچہ آر اینڈ بی کی جانب سے سڑک پر کام شروع کیا گیا ہے
تاہم لوگوں کی مانگ ہے کہ سڑک کی مرمت اور تعمیری کام میں وسعت لائی جائے، تاکہ مستقبل میں انہیں مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔