اننت ناگ: جموں کشمیر پیپلز مومنٹ کے نائب صدر ایڈوکیٹ سید اقبال طاہر نے کہا کہ 5 اگست 2019 کو غیر آئینی اور غیر جمہوری طریقہ سے ریاست کا خصوصی درجہ ختم کیا گیا اور اب غیر ریاستی باشندوں کو ووٹنگ کا حق دینا اسی سلسلے کی ایک اور کڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلہ سے صاف طور پر ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی یہاں کے اکثریتی طبقہ کو اقلیت میں لانے کی کوشش کر رہی ہے۔ JKPM on Voting Rights To Non Locals
ایڈووکیٹ اقبال نے کہا کہ 'یہاں کے لوگ جائیداد، نوکریوں اور دیگر وسائل کے حقوق سے محروم کیے گئے اور اب اس نئے فیصلہ سے یہاں کے عوام کو بے اختیار کرنے اور ان کے حقوق کو پامال کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ Advocate Syed Iqbal Tahir JKPM Vice President
انہوں نے کہا کہ مسلم اکثریتی ریاست ہونے کے باوجود یہاں کے لوگوں نے بھارت کے ساتھ ہاتھ ملایا تھا۔ اس لیے کہ یہ ایک جمہوری ملک ہے جس میں مختلف مذاہب کے لوگ ایک ساتھ رہتے ہیں، لیکن بی جے پی کی پالیسی نے یہاں کی جمہوریت کو داغدار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ چیف الیکٹورل آفیسر ہردیش کمار سنگھ نے بدھ کے روز پریس کانفرنس میں کہا کہ آنے والے جموں و کشمیر انتخابات میں غیر مقامی افراد جن میں نیم فوجی اہلکار، سرکاری ملازمین، مزدور وغیرہ شامل ہیں ووٹ ڈالنے کے اہل ہوں گے۔
مزید پڑھیں: