پہلگام کے پسماندہ علاقوں میں قائم اسپتالوں میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔ کروڑوں روپے خرچ کرنے کے باوجود تعمیر کیے گئے ان اسپتالوں میں ڈاکٹروں کی عدم موجودگی سے مقامی لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ سے 25 کلو میٹر دور اڈلش، ماگم کے پرائمری ہیلتھ سنٹر میں ڈاکٹروں کی عدم موجودگی میں ٹکٹ کائونٹر پر کام کر رہے ملازمین ہی معالجین کا کام انجام دے رہے ہیں۔
اڈلش ہیلتھ سنٹر میں داخل ایک مریض نے دعویٰ کیا کہ ’’اسپتال میں ڈاکٹر موجود نہیں تھا جس وجہ سے مجبورا ٹکٹ کاؤنٹر کے ملازم نے ابتدائی طبی معاونت فراہم کرتے ہوئے گلوکوز چڑھایا۔‘‘
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ’’ایسے طبی مراکز کا کیا فائدہ جہاں علاج کے لیے ڈاکٹر ہی موجود نہ ہوں۔‘‘
مقامی لوگوں نے محکمہ صحت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’ہسپتال میں موجود عملہ صرف تنخواہیں لینے تک ہی محدود ہے۔‘‘
اس حوالے سے متعلقہ سی ایم او سے جب ای ٹی وی بھارت نے رابطہ قائم کیا تو انہوں نے یہ کہہ کر بات کرنے سے انکار کیا ’’متعلقہ محکمہ کے اعلیٰ افسران ہی میڈیا سے بات کرنے کے اہل ہیں۔‘‘
مقامی لوگوں نے مزید کہا کہ اسپتال میں بنیادی سہولیات کے فقدان خصوصاً ڈاکٹروں کی عدم موجودگی کا معاملہ حکام کی نوٹس میں کئی بار لایا گیا لیکن تا ایں دم ان کی مشکلات کا ازالہ نہیں ہو پایا۔