چوٹی کے سیڈ جوکووچ 2011، 2014، 2015 اور 2018 میں فاتح رہے جبکہ 2013 میں وہ رنراپ رہے۔ گزشتہ چار گرینڈ سلیم خطابوں میں تین جیت چکے جوکووچ کا فائنل میں سوئزرلینڈ کے راجر فیڈرر اور اسپین کے رافیل نڈال کے بیچ دوسرے سیمی فائنل کے فاتح سے اتوار کو مقابلہ ہوگا۔
جوکووچ نے 23 ویں سیڈ اگوت کے خلاف دوسرے سیٹ میں تھوڑی لڑکھڑاہٹ دکھائی لیکن پھر انہوں نے واپسی کرتے ہوئے تیسرا اور چوتھا سیٹ جیت کر میچ نمٹا یا۔ انہوں نے یہ مقابلہ دو گھنٹے 48 منٹ میں جیتا۔
سربیا کھلاڑی نے پہلا سیٹ دو سروس بریک اور 12 ونرس کی مدد سے جیت لیا۔ جوکووچ نے پہلے سیٹ میں تین۔صفر کی برتری بنانے کے بعد اسے چھ۔دو سے جیت لیا. لیکن دوسرے سیٹ میں اگوت نے جوکووچ کی سروس توڑی اور دو۔ایک کی برتری حاصل کرلی۔اگوت کے بہترین کھیل کے آگے جوکووچ اچانک غلطیاں کرنے لگے۔اگوت کی سروس مسلسل بہترین ہوتی جا رہی تھی اور انہوں نے 45 منٹ تک چلے دوسرے سیٹ کو چھ۔چار سے جیت لیا۔
جوکووچ نے دو اسمیش ونرس لگاتے ہوئے 4-2 کی برتری حاصل کرلی۔ انہوں نے تیسرا سیٹ 6-3 سے ختم کیا۔ پہلی بار گرانڈ سلیم سیمی فائنل کھیل رہے اگوت نے کافی کوشش کی لیکن وہ نمبر ایک کھلاڑی سے جیت نہیں سکے۔ جوکووچ نے چوتھا سیٹ 6-2 سے ختم کیا۔ جوکووچ نے میچ میں پانچ سروس بریک حاصل کئے اور 42 ونرس لگائے جبکہ اگوت کو ایک بریک ملا اور انہوں نے 34 ونرس لگائے۔
اس سال کے شروع میں نڈال کو شکست دے کر بطور آسٹریلین اوپن اپنا 15 واں گرینڈ سلیم خطاب جیتنے والے جوکووچ اب پانچویں وبلڈن اور 16 ویں گرینڈ سلیم خطاب سے ایک جیت دور رہ گئے ہیں۔