ETV Bharat / sports

'مردوں کے مقابلے خاتون ٹینس زیادہ چیلنجنگ'

میری پیئرس نے کہاکہ بین الاقوامی مرد ٹینس اعلی سطح پر تین سرکردہ کھلاڑیوں نوواک جوکووچ، رافیل نڈال اور راجر فیڈرر کے درمیان سمٹا ہوا ہے لیکن خاتون ٹینس میں مقابلہ زیادہ کھلا اور چیلنجنگ ہو چکا ہے۔

author img

By

Published : Feb 25, 2020, 8:12 PM IST

Updated : Mar 2, 2020, 1:50 PM IST

'مردوں کے مقابلے خاتون ٹینس زیادہ چیلنجنگ'
'مردوں کے مقابلے خاتون ٹینس زیادہ چیلنجنگ'

سابق اسٹار ٹینس کھلاڑی میری پیئرس کاماننا ہے چار بار کی گرینڈ سلیم چمپئن فرانس کی میری پیئرس کا۔45 سالہ پیئرس دارالحکومت کے آر کے کھنہ ٹینس اسٹیڈیم میں رولا ں گیرو جونیئر وائلڈ کارڈ سیریز ٹورنامنٹ کے برانڈ ایمبیسڈر کے طور پر موجود تھیں۔

'مردوں کے مقابلے خاتون ٹینس زیادہ چیلنجنگ'
'مردوں کے مقابلے خاتون ٹینس زیادہ چیلنجنگ'

انہوں نے 16 بھارتی جونیئر کھلاڑیوں کی کارکردگی کو دیکھنے کے بعد منگل کو نامہ نگاروں کے ساتھ بات چیت میں کہاکہ مرد ٹینس میں یقینی ہی جوکووچ، نڈال اور فیڈرر کا دبدبہ چل رہا ہے

'مردوں کے مقابلے خاتون ٹینس زیادہ چیلنجنگ'
'مردوں کے مقابلے خاتون ٹینس زیادہ چیلنجنگ'

لیکن خاتون کلاس میں ہر گرینڈ سلیم کے ساتھ ایک نئی چیمپئن سامنے آ رہی ہے جسے کھیل کے لئے اچھی علامت سمجھا جا سکتا ہے۔پیئرس نے اپنے کیریئر میں سنگلز کلاس میں 1995 میں آسٹریلین اوپن اور سال 2000 میں اپنا گھریلو فرانسیسی اوپن ٹائٹل جیتا تھا۔

'مردوں کے مقابلے خاتون ٹینس زیادہ چیلنجنگ'
'مردوں کے مقابلے خاتون ٹینس زیادہ چیلنجنگ'

وہ اس کے علاوہ 2000 میں فرانسیسی اوپن کا خاتون ڈبلز کے خطاب اور 2005 میں ومبلڈن کا مکسڈ ڈبلز ٹائٹل جیت چکی ہیں۔ انہوں نے بھارت کے مہیش بھوپتی کے ساتھ 2005 ومبلڈن کا مکسڈ ڈبلز ٹائٹل جیتا تھا۔

'مردوں کے مقابلے خاتون ٹینس زیادہ چیلنجنگ'
'مردوں کے مقابلے خاتون ٹینس زیادہ چیلنجنگ'

سابق کھلاڑی نے کہاکہ اپنے وقت سے اب تک خاتون ٹینس میں کافی تبدیلی آ چکی ہے۔ پہلے سخت مخاصمت رہتی تھی اور خاتون ٹینس میں کافی گهرائي تھی۔

سرفہرست 10 میں موجود ہر کھلاڑی نمبر ایک بننا چاہتی تھی۔ لیکن آج مقابلے اتنے کھلے ہو چکے ہیں کہ کوئی بھی یہ دعوی نہیں کر سکتا کہ کون گرینڈ سلیم ٹائٹل جیتے گا اور پورے سال کس کھلاڑی کا دبدبہ رہے گا۔ ہر گرینڈ سلیم میں ایک نیا چمپئن دیکھنے کو مل سکتا ہے۔سال 2019 میں آسٹریلین اوپن کا خطاب جاپان کی ناومی اوساکا نے، فرانسیسی اوپن کا خطاب آسٹریلیا کی ایشلے بارٹي نے، ومبلڈن کا خطاب رومانیہ کی سمونا ہالیپ نے اور یو ایس اوپن کا خطاب کینیڈا بیانکا اندریسكو نے جیتا تھا۔

اس سے پہلے 2018 میں آسٹریلین اوپن کا خطاب ڈنمارک کی کیرولن ووزنياكي نے، فرانسیسی اوپن کا ہالیپ نے، ومبلڈن کا جرمنی کی انجلک کربر نے اور یو ایس اوپن کا خطاب اوساکا نے جیتا تھا۔ 2020

آسٹریلين اوپن کا خطاب امریکہ کی صوفیہ كینن نے جیتا۔پیئرس نے کہاکہ خاتون ٹینس میں آج مقابلہ بہت کھلا ہو گیا ہے اور ایک طرح سے اس کھیل کے لئے اچھا بھی ہے کہ ہر بار کوئی نیا چمپئن سامنے آ رہا ہے۔

لیکن یہ بھی دیکھنے میں آ رہا ہے کہ چمپئن بننے کے بعد کوئی کھلاڑی اپنی کارکردگی میں تسلسل برقرار نہیں رکھ پاتا ہے جو ان کے وقت میں ہوتا تھا۔

سابق اسٹار ٹینس کھلاڑی میری پیئرس کاماننا ہے چار بار کی گرینڈ سلیم چمپئن فرانس کی میری پیئرس کا۔45 سالہ پیئرس دارالحکومت کے آر کے کھنہ ٹینس اسٹیڈیم میں رولا ں گیرو جونیئر وائلڈ کارڈ سیریز ٹورنامنٹ کے برانڈ ایمبیسڈر کے طور پر موجود تھیں۔

'مردوں کے مقابلے خاتون ٹینس زیادہ چیلنجنگ'
'مردوں کے مقابلے خاتون ٹینس زیادہ چیلنجنگ'

انہوں نے 16 بھارتی جونیئر کھلاڑیوں کی کارکردگی کو دیکھنے کے بعد منگل کو نامہ نگاروں کے ساتھ بات چیت میں کہاکہ مرد ٹینس میں یقینی ہی جوکووچ، نڈال اور فیڈرر کا دبدبہ چل رہا ہے

'مردوں کے مقابلے خاتون ٹینس زیادہ چیلنجنگ'
'مردوں کے مقابلے خاتون ٹینس زیادہ چیلنجنگ'

لیکن خاتون کلاس میں ہر گرینڈ سلیم کے ساتھ ایک نئی چیمپئن سامنے آ رہی ہے جسے کھیل کے لئے اچھی علامت سمجھا جا سکتا ہے۔پیئرس نے اپنے کیریئر میں سنگلز کلاس میں 1995 میں آسٹریلین اوپن اور سال 2000 میں اپنا گھریلو فرانسیسی اوپن ٹائٹل جیتا تھا۔

'مردوں کے مقابلے خاتون ٹینس زیادہ چیلنجنگ'
'مردوں کے مقابلے خاتون ٹینس زیادہ چیلنجنگ'

وہ اس کے علاوہ 2000 میں فرانسیسی اوپن کا خاتون ڈبلز کے خطاب اور 2005 میں ومبلڈن کا مکسڈ ڈبلز ٹائٹل جیت چکی ہیں۔ انہوں نے بھارت کے مہیش بھوپتی کے ساتھ 2005 ومبلڈن کا مکسڈ ڈبلز ٹائٹل جیتا تھا۔

'مردوں کے مقابلے خاتون ٹینس زیادہ چیلنجنگ'
'مردوں کے مقابلے خاتون ٹینس زیادہ چیلنجنگ'

سابق کھلاڑی نے کہاکہ اپنے وقت سے اب تک خاتون ٹینس میں کافی تبدیلی آ چکی ہے۔ پہلے سخت مخاصمت رہتی تھی اور خاتون ٹینس میں کافی گهرائي تھی۔

سرفہرست 10 میں موجود ہر کھلاڑی نمبر ایک بننا چاہتی تھی۔ لیکن آج مقابلے اتنے کھلے ہو چکے ہیں کہ کوئی بھی یہ دعوی نہیں کر سکتا کہ کون گرینڈ سلیم ٹائٹل جیتے گا اور پورے سال کس کھلاڑی کا دبدبہ رہے گا۔ ہر گرینڈ سلیم میں ایک نیا چمپئن دیکھنے کو مل سکتا ہے۔سال 2019 میں آسٹریلین اوپن کا خطاب جاپان کی ناومی اوساکا نے، فرانسیسی اوپن کا خطاب آسٹریلیا کی ایشلے بارٹي نے، ومبلڈن کا خطاب رومانیہ کی سمونا ہالیپ نے اور یو ایس اوپن کا خطاب کینیڈا بیانکا اندریسكو نے جیتا تھا۔

اس سے پہلے 2018 میں آسٹریلین اوپن کا خطاب ڈنمارک کی کیرولن ووزنياكي نے، فرانسیسی اوپن کا ہالیپ نے، ومبلڈن کا جرمنی کی انجلک کربر نے اور یو ایس اوپن کا خطاب اوساکا نے جیتا تھا۔ 2020

آسٹریلين اوپن کا خطاب امریکہ کی صوفیہ كینن نے جیتا۔پیئرس نے کہاکہ خاتون ٹینس میں آج مقابلہ بہت کھلا ہو گیا ہے اور ایک طرح سے اس کھیل کے لئے اچھا بھی ہے کہ ہر بار کوئی نیا چمپئن سامنے آ رہا ہے۔

لیکن یہ بھی دیکھنے میں آ رہا ہے کہ چمپئن بننے کے بعد کوئی کھلاڑی اپنی کارکردگی میں تسلسل برقرار نہیں رکھ پاتا ہے جو ان کے وقت میں ہوتا تھا۔

Last Updated : Mar 2, 2020, 1:50 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.