ETV Bharat / sports

ایڈم زمپا مڈل اوورز میں کافی اہم ثابت ہو سکتے ہیں - Adam Zampa

آسٹریلیا کے گیندباز ایڈم زمپا نے اپنے کنٹرول میں اصلاح کرنے کے لئے گزشتہ 18 مہینے میں تکنیکی تبدیلی کی ہے جس سے بطور گیندباز وہ کامیاب ہوئے ہیں اور 29 سال کی عمر میں اپنے کیریر کے اہم سال کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

Adam Zampa can be very important in the middle overs
ایڈم زمپا مڈل اوورز میں کافی اہم ثابت ہو سکتے ہیں
author img

By

Published : Nov 13, 2021, 10:57 PM IST

زمپا نے کہا کہ کچھ تکنیکی چیزیں ہیں جن پر مجھے نظر رکھنا پسند ہے۔ میں زیادہ نہیں بدلا ہوں لیکن میں بس کوشش کرتا ہوں اور حقیقت میں اس طرف چھوٹا سا قدم اٹھاتا ہوں۔

زمپا نے سیمی فائنل کے 16 ویں اوور میں صرف پانچ سنگلز ہی دیے اور یہ چھ میچوں میں پانچواں موقع تھا جب انہوں نے اپنے چار اوورز میں 24 رنز سے کم دیئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کو نیا چیمپئن ملے گا

لیگ اسپن کرکٹ کا دماغ سے کئے جانے والا اہم فن ہے لیکن زمبا کا طریقہ پرسکون اور واضح ہے۔ ان کے چھوٹے قد کا مطلب ہے کہ وہ گیند کو پچ کے باہر سے اسکڈ کرسکتے ہیں جو ان کا سب سے بڑا ہتھیار ہے۔ وہ ایسی لمبائی میں گیندبازی کرتے ہیں جس سے دور جانا مشکل ہے۔

زمپا سپر 12 کی شروعات سے سب سے زیادہ وکٹ لینے والے گیندباز ہیں اور انہوں نے آسٹریلیا کی ٹیم کے مرد ٹی ٹوئنٹی کے بہترین کھلاڑیوں کی فہرست میں جگہ بنائی ہے۔

ایڈم زمپا کووڈ 19 پابندیوں کی وجہ سے آسٹریلیا یا یہاں تک کہ نیو ساؤتھ ویلز میں تربیتی سہولیات سے فائدہ نہیں اٹھا سکے تھے۔ اس وجہ سے ان کی اس عالمی کپ کی کارکردگی اور بھی خاص بن گئی تھی۔ اس وقت ان کے پاس اپنے گھر کے پاس نیٹس میں نوجوانوں کو گیندبازی کرنے کے علاوہ کوئی متبادل موجود نہیں تھا۔ وہ کہتے ہیں، یہ عجیب تھا۔ میں نے گھر پر بہت ٹریننگ کی، اور پھر میں ذہنی طور پر تروتازہ ہو گیا۔"

انگلینڈ کے خلاف جوس بٹلر اور جونی بیئرسٹو کی جارحانہ بلے بازی کی وجہ سے انہوں نے تین اوور میں 37 رن دیئے لیکن اس میچ کے بعد بھی انہوں نے اپنی ذمہ داری ادا کی اور ایشٹن ایلگر کی غیرموجودگی میں باقی پانچ میچوں میں کارکردگی کی۔ وہ کہتے ہیں کہ اگر کچھ تھا تو اس سے میرا رول اور بھی واضح ہوگیا۔ میں جانتا ہوں کہ میں ٹیم میں مڈل اوورز میں وکٹ لینے کے لئے آیا ہوں اور کئی معاملوں میں یہ میچ پر منحصر کرتا ہے۔ میں نے کئی بار اننگز میں دیری سے بھی گیندبازی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں اپنے کردار کو جانتا ہوں اور میں ان چیلنجوں کا مقابلہ کرتا ہوں۔ ٹی ٹوئنٹی کے مڈل اوورز میں اسپن باؤلنگ مشکل ہو سکتی ہے لیکن یہ وہ چیز ہے جس سے مجھے بہت لطف آتا ہے۔ خاص طور پر اس ٹورنامنٹ میں، میں نے کچھ ایسا نہ بننے کی کوشش کی ہے جو میں نہیں ہوں ، مجھے پتہ ہے کہ میری طاقت کیا ہے اور میں اس کا اپنی صلاحیت کے مطابق استعمال کرتا ہوں ۔میں اس ٹیم میں اپنے رول سے خوش ہوں۔ میں اننگز کے مڈل اوور میں ہی وکٹ حاصل کرنا چاہتا ہوں اور خوش قسمتی سے میں اب ایسا کرنے میں کامیاب ہو رہا ہوں۔"

زمپا نے کہا کہ کچھ تکنیکی چیزیں ہیں جن پر مجھے نظر رکھنا پسند ہے۔ میں زیادہ نہیں بدلا ہوں لیکن میں بس کوشش کرتا ہوں اور حقیقت میں اس طرف چھوٹا سا قدم اٹھاتا ہوں۔

زمپا نے سیمی فائنل کے 16 ویں اوور میں صرف پانچ سنگلز ہی دیے اور یہ چھ میچوں میں پانچواں موقع تھا جب انہوں نے اپنے چار اوورز میں 24 رنز سے کم دیئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کو نیا چیمپئن ملے گا

لیگ اسپن کرکٹ کا دماغ سے کئے جانے والا اہم فن ہے لیکن زمبا کا طریقہ پرسکون اور واضح ہے۔ ان کے چھوٹے قد کا مطلب ہے کہ وہ گیند کو پچ کے باہر سے اسکڈ کرسکتے ہیں جو ان کا سب سے بڑا ہتھیار ہے۔ وہ ایسی لمبائی میں گیندبازی کرتے ہیں جس سے دور جانا مشکل ہے۔

زمپا سپر 12 کی شروعات سے سب سے زیادہ وکٹ لینے والے گیندباز ہیں اور انہوں نے آسٹریلیا کی ٹیم کے مرد ٹی ٹوئنٹی کے بہترین کھلاڑیوں کی فہرست میں جگہ بنائی ہے۔

ایڈم زمپا کووڈ 19 پابندیوں کی وجہ سے آسٹریلیا یا یہاں تک کہ نیو ساؤتھ ویلز میں تربیتی سہولیات سے فائدہ نہیں اٹھا سکے تھے۔ اس وجہ سے ان کی اس عالمی کپ کی کارکردگی اور بھی خاص بن گئی تھی۔ اس وقت ان کے پاس اپنے گھر کے پاس نیٹس میں نوجوانوں کو گیندبازی کرنے کے علاوہ کوئی متبادل موجود نہیں تھا۔ وہ کہتے ہیں، یہ عجیب تھا۔ میں نے گھر پر بہت ٹریننگ کی، اور پھر میں ذہنی طور پر تروتازہ ہو گیا۔"

انگلینڈ کے خلاف جوس بٹلر اور جونی بیئرسٹو کی جارحانہ بلے بازی کی وجہ سے انہوں نے تین اوور میں 37 رن دیئے لیکن اس میچ کے بعد بھی انہوں نے اپنی ذمہ داری ادا کی اور ایشٹن ایلگر کی غیرموجودگی میں باقی پانچ میچوں میں کارکردگی کی۔ وہ کہتے ہیں کہ اگر کچھ تھا تو اس سے میرا رول اور بھی واضح ہوگیا۔ میں جانتا ہوں کہ میں ٹیم میں مڈل اوورز میں وکٹ لینے کے لئے آیا ہوں اور کئی معاملوں میں یہ میچ پر منحصر کرتا ہے۔ میں نے کئی بار اننگز میں دیری سے بھی گیندبازی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں اپنے کردار کو جانتا ہوں اور میں ان چیلنجوں کا مقابلہ کرتا ہوں۔ ٹی ٹوئنٹی کے مڈل اوورز میں اسپن باؤلنگ مشکل ہو سکتی ہے لیکن یہ وہ چیز ہے جس سے مجھے بہت لطف آتا ہے۔ خاص طور پر اس ٹورنامنٹ میں، میں نے کچھ ایسا نہ بننے کی کوشش کی ہے جو میں نہیں ہوں ، مجھے پتہ ہے کہ میری طاقت کیا ہے اور میں اس کا اپنی صلاحیت کے مطابق استعمال کرتا ہوں ۔میں اس ٹیم میں اپنے رول سے خوش ہوں۔ میں اننگز کے مڈل اوور میں ہی وکٹ حاصل کرنا چاہتا ہوں اور خوش قسمتی سے میں اب ایسا کرنے میں کامیاب ہو رہا ہوں۔"

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.