نئی دہلی: اولمپک تمغہ یافتہ بجرنگ پونیا نے پیر کو برج بھوشن شرن سنگھ کے نارکو ٹیسٹ کرانے کے چیلنج کو قبول کرتے ہوئے کہا کہ ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے سابق صدر کا نارکو ٹیسٹ ٹی وی پر نشر ہونا چاہئے۔ واضح رہے کہ برج بھوشن کے پرائیویٹ سکریٹری سنجیو سنگھ نے گونڈہ میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر پونیا اور ونیش پھوگاٹ کا نارکو ٹیسٹ کرایا جاتا ہے تو برج بھوشن بھی اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے تیار ہیں۔ اس بیان کی تصدیق کرتے ہوئے برج بھوشن نے فیس بک پر لکھا کہ میں نارکو ٹیسٹ کرانے کے لیے تیار ہوں لیکن میری شرط یہ ہے کہ ونیش پھوگاٹ اور بجرنگ پونیا بھی میرے ساتھ اس ٹیسٹ سے گزریں۔ اگر دونوں پہلوان اس ٹیسٹ سے گزرنے کے لیے تیار ہیں اگر ایسا ہے تونامہ نگاروں کو بلاکر اس کا اعلان کریں۔‘‘
جنتر منتر پر ونیش اور ساکشی ملک کے ساتھ دھرنے پر بیٹھے بجرنگ نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا ’’ہم نارکو ٹیسٹ کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن ہم یہ بھی چاہیں گے کہ وہ (برج بھوشن) بھی سپریم کورٹ کی نگرانی میں اور قومی ٹیلی ویژن پر نشریات کے ساتھ ٹیسٹ کا سامنا کریں۔‘‘ واضح رہے کہ نارکو ٹیسٹ میں ایسی دوائی استعمال کی جاتی ہے جو اسے لینے والے شخص پر ایک طرح کی بے ہوشی کا باعث بنتی ہے۔ جب کوئی شخص ہپنوٹک حالت میں داخل ہوتا ہے، تو وہ کم شرمیلا ہو جاتا ہے اور وہ ایسی اطلاعات دے سکتا ہے جو شاید وہ عام حالت میں نہ دے سکے۔ تفتیشی ایجنسیاں اس ٹیسٹ کو اس وقت استعمال کرتی ہیں جب دیگر شواہد کیس کی واضح تصویر فراہم نہیں کرتے۔
قوانین کے مطابق نارکو ٹیسٹ کرانے کے لیے متعلقہ شخص کی رضامندی ضروری ہے۔ بجرنگ نے کہا ’’ہم دیکھنا چاہتے ہیں کہ کیا سوالات پوچھے جا رہے ہیں۔ اس نے ونیش اور میرے لیے نارکو ٹیسٹ کا مطالبہ کیا ہے۔ میں کہتا ہوں کہ صرف ہم دونوں ہی کیوں، بلکہ شکایت درج کرانے والی سبھی لڑکیوں کو نارکو ٹیسٹ سے گزار چاہیے۔‘‘ دریں اثنا، ونیش نے کہا کہ پورے ملک کو ان کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کا پتہ لگنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: Wrestlers Protest برج بھوشن نارکو ٹیسٹ کے لیے تیار، ونیش اور پونیا کے بھی نارکو ٹیسٹ کرائے جائیں
ایشین چمپئن شپ گولڈ میڈلسٹ وینیش نے کہا ’’پورے ملک کو معلوم ہونا چاہیے کہ ہم نے کس طرح کے ظلم اور ناانصافی کا سامنا کیا۔ وہ ایک اسٹار نہیں بلکہ جنسی ہراسانی کا ملزم ہے اس لیے برائے مہربانی اس کے ساتھ اس کے مطابق سلوک کریں۔‘‘ احتجاجی پہلوان اپنے احتجاج کے ایک ماہ مکمل ہونے پر منگل کی شام جنتر منتر سے انڈیا گیٹ تک کینڈل مارچ کا ایک اور دور نکالیں گے۔ ساکشی نے کہا “ہمیں لوگوں کو یاد دلانا چاہیے کہ ہمارا احتجاج پرامن ہے اور جو بھی اشتعال انگیز تقریروں یا کسی بھی طرح کی گڑبڑ کے ذریعے امن کو خراب کرنے کی کوشش کرے گا اسے ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔ ہم کوئی ذمہ داری نہیں لیتے۔‘‘
یو این آئی