قومی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (ناڈا) نے جاری بیان میں بتایا کہ وشاکھاپٹنم میں اس سال ہوئی 34 ویں قومی خواتین ویٹ لفٹنگ چمپئن شپ کے دوران سیما کے نمونے لئے گئے تھے۔
ایجنسی نے کہاکہ سیما کے جسم میں چمپئن شپ کے دوران کارکردگی بہتر کرنے کے لیے ممنوعہ ادویات کی موجودگی پائی گئی ہے، جو صاف طور پر دھوکہ دہی کا معاملہ ہے اور اینٹی ڈوپنگ قوانین کی بھی سرے سے خلاف ورزی ہے۔
بیان کے مطابق سیما کے نمونوں میں ممنوعہ دوا هايڈركسي -4، سیلیكٹو یسٹروجن رسیپٹر موڈيولر میتھیلون، اینابولك سٹیروئیڈ اوسٹارن، سیلیكٹو ایڈروجن رسیپٹر موڈيولر جیسے مادہ کی موجودگی پائی گئی ہے۔
یہ تمام اشیاء عالمی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) کی سال 2019 کی ممنوعہ دوا کی فہرست میں شامل ہیں۔
ناڈا کی اینٹی ڈوپنگ تادیبی انکوائری کمیٹی نے سیما کو ڈوپنگ قوانین کی خلاف ورزی کی صورت میں چار سال کے لئے معتوب کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سیما نے سال 2017 کی دولت مشترکہ چمپئن شپ میں چاندی کا تمغہ جیتا تھا اور سال 2018 کے گولڈ کوسٹ دولت مشترکہ کھیلوں میں خواتین کی 75 کلوگرام کلاس میں چھٹا مقام حاصل کیا تھا۔