لاہور: ایک انتہائی اہم کرکٹ سیزن کے لیے پاکستانی کرکٹ ٹیم کی تیاریوں کا آخری مرحلہ کل سے شروع ہو رہا ہے جب پاکستانی کرکٹ ٹیم بابر اعظم کی قیادت میں افغانستان کے خلاف پہلا ون ڈے انٹرنیشنل کھیلنے مہندا راجا پاکسے انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں داخل ہوگی۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم جسے ایشیا کپ اور پھر ورلڈ کپ کھیلنا ہے اس سال نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز چار ایک سے اور سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز دو صفر سے جیت چکی ہے اور افغانستان کے خلاف سیریز اسے اپنے کامبی نیشن کی فائن ٹیوننگ کا موقع فراہم کرے گی۔
کپتان بابراعظم نے پی سی بی ڈیجیٹل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم تمام کھلاڑی ایک یونٹ کی حیثیت سے ایک دوسرے کے ساتھ بہت لطف اندوز ہو رہے ہیں، ٹیم میں چند نئے چہرے ہیں جن کے لیے نیک تمنائیں ہیں کہ وہ چیلنجز میں پورا اتریں گے، بیشتر لڑکے مختلف لیگز کھیلتے آئے ہیں لیکن جب آپ پاکستان کا اسٹار سینے پر سجاتے ہیں تو جذبات مختلف ہوتے ہیں، میں بحیثیت کپتان آنے والی کرکٹ کے لیے بہت پرجوش ہوں اور سری لنکا کے خلاف سیریز کی جیت سے ہمارا مومینٹم بنا ہوا ہے۔
پاکستان کا حالیہ ون ڈے ریکارڈ دیگر تمام ٹیموں سے اچھا رہا ہے، 2022 کے آغاز سے اب تک اس نے 17 میں سے 13 ون ڈے انٹرنیشنل جیتے ہیں۔ اس سال مئی میں اس نے آئی سی سی کی عالمی ون ڈے رینکنگ میں پہلی مرتبہ پہلی پوزیشن حاصل کی۔ اگر اس نے افغانستان کے خلاف تینوں ون ڈے جیت لیے تو وہ دوبارہ عالمی ون ڈے رینکنگ میں پہلے نمبر پر آجائے گی۔
بابر اعظم کا کہنا ہے کہ ہماری توجہ ہماری تیاریوں پر ہے کیونکہ ہمیں آنے والے دنوں میں 2 بڑے ایونٹس ایشیا کپ اور ورلڈ کپ کھیلنے ہیں، بابراعظم کی کپتانی میں پاکستانی ٹیم 26 میں سے 17ون ڈے جیت چکی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ فی الحال وہ افغانستان کے خلاف سیریز پر فوکس کیے ہوئے ہیں، بڑے ایونٹس سے قبل اس طرح کی سیریز سے فائدہ ہوتا ہے، چونکہ ہم ایشین کنڈیشنز میں کھیل رہے ہیں لہذا ہمیں ردھم حاصل کرنے میں مدد ملے گی اور ہمیں برتری حاصل رہے گی۔
قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا ہے کہ افغانستان کی ٹیم میں چند اچھے کھلاڑی ہیں اور شائقین کو اس سیریز میں اچھی کرکٹ دیکھنے کو ملے گی۔
بابراعظم کا کہنا ہے کہ ہمارے اسکواڈ میں بھی چند اچھے کھلاڑیوں کا اضافہ ہوا ہے، فہیم اشرف ان آؤٹ ہوتے رہے ہیں لیکن انہوں نے حالیہ دنوں میں اچھا پرفارم کیا ہے، یقیناً آل راؤنڈر کی حیثیت سے ان کی موجودگی سے ٹیم کو استحکام ملے گا۔انہوں نے کہا ہے کہ طیب طاہر نے ایمرجنگ ایشیا کپ اور سعود شکیل نے سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں عمدہ کارکردگی دکھائی ہے، میں اس بات سے بہت متاثر ہوا ہوں کہ سعود شکیل نے خود کو بہت تیزی سے جدید دور کی کرکٹ میں ڈھالا ہے، یہ پاکستان کرکٹ کے لیے خوش آئند بات ہے۔
اگرچہ افغانستان نے ون ڈے فارمیٹ میں پاکستان کو کبھی بھی نہیں ہرایا تاہم اس نے اس سیریز سے قبل بنگلہ دیش کو دو ایک سے شکست دی ہے، ہمارے کھلاڑی اس سیریز میں میچ وننگ پرفارمنس دکھانے کے لیے ایک چیلنج سمجھ رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ ہر کھلاڑی میچ وننگ پرفارمنس دکھانے کے لیے بے تاب ہے جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ حالیہ دنوں میں مختلف کھلاڑی مین آف دی میچ ایوارڈ جیتنے میں کامیاب رہے ہیں، اگر آپ بڑے ٹورنامنٹس میں پرفارمنس دیتے ہیں تو اس سے نہ صرف ٹیم اور انفرادی کھلاڑی کا مورال بلند ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ کے لئے بھارتی ٹیم کا اعلان، تلک ورما ٹیم میں نیا چہرہ
بابراعظم کا کہنا ہے کہ افتخار احمد اور سلمان علی آغا کی موجودگی سے مڈل آرڈر بیٹنگ کو حوصلہ ملا ہے، ہماری ٹاپ آرڈر بیٹنگ پہلے ہی سیٹ ہے، ہماری اسپن بولنگ مضبوط ہوئی ہے، ہمارے پاس شاہین شاہ آفریدی ، نسیم شاہ اور حارث رؤف کی شکل میں بہترین پیس اٹیک موجود ہے، بولرز بڑے ٹورنامنٹس جتواتے ہیں اور مجھے ان پر بھروسہ ہے کہ وہ ہمیں بڑے ٹورنامنٹس جتوائیں گے۔
بابراعظم کا کہنا ہے کہ میرا تمام کھلاڑیوں کو ہمیشہ یہی پیغام رہا ہے کہ خود پر یقین رکھیں اور میدان میں100فیصد کارکردگی دکھانے کی کوشش کریں۔
یو این آئی۔