اندور: آسٹریلیا نے اندور ٹیسٹ 9 وکٹوں سے جیت کر بارڈر گواسکر ٹرافی میں شاندار واپسی کی۔ کپتان پیٹ کمنز کی غیر موجودگی میں آسٹریلیا کو بھارت کے خلاف یادگار جیت دلانے والے اسٹینڈ ان کپتان اسٹیو اسمتھ کا کہنا ہے کہ وہ بھارت میں اپنی ٹیم کی قیادت کرنا پسند کرتے ہیں کیونکہ ہر گیند کے ساتھ کچھ نہ کچھ ہونے کا امکان ہوتا ہے جس سے صورتحال شطرنج جیسی ہو جاتی ہے۔ ٹیم کے باقاعدہ کپتان کمنز اپنی بیمار والدہ کی دیکھ بھال کے لیے آسٹریلیا واپس آگئے ہیں۔ اس سے قبل 2017 کے دورہ بھارت کے دوران اسمتھ ٹیم کے کپتان تھے۔
انہوں نے کہا کہ پانچ دن تک فلیٹ پچوں کے بجائے وہ اس ٹور پر اب تک ملنے والی اسپنر کی مدد سے چلنے والی پچوں پر کھیلنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ انتہائی مشکل حالات میں فتح کے بارے میں پوچھے جانے پر، اسمتھ نے کہا کہ انہیں اپنی ٹیم پر فخر ہے کیونکہ انہوں نے تین دن کے اندر ابتدائی دو ٹیسٹ ہارنے کے بعد شاندار واپسی کی۔ اسمتھ نے میچ کے بعد پریس کانفرنس میں کہا کہ ایسی فتح حاصل کرنا بہت مشکل ہے۔ ہمارے لیے ٹاس ہارنے کے بعد اس کھیل میں سرفہرست ہونا اس گروپ کے ٹیلنٹ اور اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم خراب موسم کی وجہ سے دہلی میں میچ ہار گئے۔ ہمیں اس سے صحت یاب ہونے کے لیے ایک اچھا وقفہ ملا اور یہاں اچھی طرح تیاری کر کے آئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری ذہنی حالت کو مضبوط بنانے کے بارے میں ہے۔ یہ آپ کے طریقوں پر بھروسہ کرنے کے بارے میں تھا۔ یہ یقین کے بارے میں تھا کہ ہم کامیاب ہوں گے اور میچ کا نتیجہ ہمارے حق میں آئے گا۔ بھارت کے دورے پر چھ سال میں پہلی بار ٹیسٹ میں فتح چکھنے کے بعد اسمتھ نے کہا کہ ہم ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے پر خوش ہیں۔ یہ ظاہر ہے کہ کچھ عرصے سے ہمارے منصوبے کا حصہ تھا۔ اس ٹیم کے لیے یہ حاصل کرنا خوشی کے لائق ہے۔
تاہم اسمتھ نے کہا کہ انہوں نے کپتانی کی ذمہ داری پوری کر دی ہے۔ یہ ٹیم کمنز کی ہے اور وہ اس کی قیادت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میرا (کپتانی کا) وقت ختم ہو گیا ہے۔ اب یہ پیڈیز (پیٹ کمنز) کی ٹیم ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ میں نے اس ہفتے ان حالات میں باگ ڈور سنبھالی جب کمنز یہاں نہیں ہیں۔ اسمتھ نے کہا کہ دیکھو ہندوستان دنیا کا وہ حصہ ہے جہاں میں کپتانی کرنا پسند کرتا ہوں۔ یہ شطرنج کے کھیل کی طرح ہے، ہر گیند کا کوئی نہ کوئی مطلب ہوتا ہے۔ آپ کو ایک قدم آگے سوچنا ہوگا۔ کپتان کے لیے یہ دنیا میں میری پسندیدہ جگہ ہے۔ اسمتھ نے کہا کہ اب تک تمام وکٹیں اسپنرز کے لیے مددگار رہی ہیں۔ ہم اب تک تین دن سے زیادہ کرکٹ نہیں کھیل سکے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پہلے دن سے تمام ٹیسٹ میں اسپن ہے، مجھے ایسی پچوں پر کھیلنا پسند ہے۔ فلیٹ پچوں پر پانچ دن تک کھیلنا بور ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان وکٹوں پر ہمیشہ کچھ نہ کچھ ہوتا رہتا ہے۔