پی ٹی اوشا P T Usha نے ٹریک ایونٹ میں ملک کیلئے کئی بڑے ریکارڈ قائم کئے ہیں۔ پی ٹی اوشا نے 1979 سے تقریباً دو دہائیوں تک اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا تھا۔ اس تیز دوڑتی لڑکی کا کوئی ثانی نہیں تھا، آج بھی تیز دوڑنے والے شخص کو پی ٹی اوشا سے تشبیہ دی جاتی ہے۔ ان کی بہترین کارکردگی اور صلاحیتوں کی وجہ سے انہیں 'کوئین آف انڈین ٹریک اینڈ فیلڈ' اور 'پیولی ایکسپریس' کا خطاب دیا گیا ہے۔
مشہور پی ٹی اوشا بھارتی ایتھلیٹکس سے سنہ 1979 میں منسلک ہوئی تھیں۔
1980 کے ماسکو اولمپکس میں اوشا کا آغاز خاص نہیں تھا۔ 1982 کی نئی دہلی ایشیاڈ میں، انہوں نے 100 میٹر اور 200 میٹر میں چاندی کا تمغہ جیتا تھا، اس کے بعد 1983 میں کویت میں ایشیائی ٹریک اور فیلڈ مقابلے میں 400 میٹر میں سونے کا تمغہ جیتا۔ وہ 1984 لاس اینجلس اولمپکس میں 400 میٹر رکاوٹوں کے سیمی فائنل میں پہلی تھیں لیکن فائنل میں پیچھے ہوگئیں۔
پی ٹی اوشا نے 1985 میں جکارتہ میں منعقد ایشین ریسنگ مقابلہ میں پانچ طلائی تمغے جیتے۔
1986 میں 10 ویں ایشین گیمز میں سیئول میں منعقد دوڑ کود میں پی ٹی اوشا نے 4 طلائی اور 1 چاندی کا تمغہ جیتا تھا۔ اوشا اب تک 101 بین الاقوامی تمغے جیت چکی ہیں۔
مزید پڑھیں:
بھارتی تیراک ساجن پرکاش کا تاریخی کارنامہ
ان کو کھیلوں کی دنیا میں بہترین کارکردگی کے لیے ارجن ایوارڈ اور پدم شری جیسے ایوارڈ سے نوازا جا چکا ہے۔