کھیل کی دنیا میں جیت پر جشن اور ہار پرماتم کرنے کا سلسلہ برسوں پرانا ہے۔ کسی کھیل میں اگر کوئی تاریخ رقم کردیتا ہے تو اس کی خوشی دوگنی ہو جاتی ہے۔
ایسا ہی ایک واقعہ انگلینڈ کے لندن میں منعقد گھڑسواری مقابلے میں افریقی نژاد انگلینڈ کی ایک 18 سال کی مسلم لڑکی خدیجہ ملاح گھڑسواری دوڑ مقابلے میں شاندار کار کرد گی کامظاہرہ کر تے ہوئے خطاب جیت کر گھڑسواری کے مقابلے میں ایک نئی تاریخ رقم کی۔
افریقی نژاد مسلم لڑکی نے خطاب جیتنے سے قبل مقابلے میں حجاب پہن کر مقابلے میں شرکت کرکے بھی نئی تاریخ رقم کی تھی ۔ گھڑسوار دوڑ مقابلے میں اس سے قبل کسی مسلم خاتون نے حجاب پہن کر شرکت نہیں کی تھی۔
گھڑ سواری مقابلے کا خطاب جیت کر کھیل کی دنیا میں نئی تاریخ رقم کرنے والے خدیجہ ملاح نے پریس کا نفرنس کے دوران کہاکہ ان کی یہ جیت مسلم لڑکیوں کے لیے مچال ہے۔
انہوں نے کہاکہ مسلم لڑکیوں میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔کھیل کے میدان میں انہیں اپنی صلاحیت کا لوہامنوانے کی ضرورت ہے۔ مسلم لڑکیوں میں دنیا فاتح کرنے کی بھوک ہونی چاہیے۔
واضح رہے کہ خدیجہ ملاح تین ماہ قبل گھڑسواری کی تربیت لینا شروع کی تھی۔مختصر وقفے کے بعد ہی انہوں نے گھڑدوڑ مقابلے کا خطاب جیت کر تاریخ رقم کی۔